پشاور(خبر ایجنسیاں)پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی اور پشاور ہائی کورٹ کے باہر رکشے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت11افراد زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے مین کے گیٹ کے باہر رکشے میں دھماکا خیز مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے سے قریبی کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا زوردار تھا جس
کے فوراً بعد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دھماکے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ سی سی پی او کے مطابق دھماکا 12 بج کر 5 منٹ پر ہوا۔واقعہ کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکے میں 4 سے 5 کلو گرام دیسی ساختہ بارودی مواد استعمال کیا گیا۔پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک پریس ریلیز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ کے سامنے راہ چلتے ایک رکشہ میں دھماکا ہوا جس میں 11 افراد معمولی زخمی ہوئے زخمیوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل تھا۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بی ڈی یو ٹیم نے موقع سے اہم شواہد اکٹھے کئے بعد ازاں ایس ایس پی آپریشن ظہور بابر آفریدی نے جائے حادثہ کا دورہ کرکے حالات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ جائے حادثہ سے اہم شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جن کا فرانزک جائزہ لیا جائیگا جس سے دھماکے کی نوعیت معلوم ہو سکے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کی ہے جس میں رکشہ کو سیدھا جاتے ہوئے دکھایا گیا جس سے تفتیش کو مزید وسیع کر دیا گیا ہے ، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ فرانزک رپورٹ سے دھماکے کی نوعیت اور محرکات کا پتا لگایا جا سکے گا۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق دھماکے کے 11 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جنہیں معمولی زخم آئے اور وہ تمام خطرے سے باہر ہیں۔ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے والوں میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی ایمرجنسی ہائی الرٹ ہے اور ڈاکٹرز سمیت تمام طبی عملہ موقع پر موجود ہے جبکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جارہی ہے۔