لاہور/اسلام آباد(صباح نیوز/آن لائن) پیپلز پارٹی رہنما وآئینی ماہراعتزاز احسن نے کہاہے کہ عدالت پارلیمنٹ کوحکم نہیں دے سکتی ، حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک رہا تو نئے آرمی چیف آئیں گے ، پارلیمنٹ میں نمبر گیم پرفیصلہ ہوگا ۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا تعین ہوتا ہی نہیں ہے ، اس مسئلے پر لارجر بینچ بننا چاہیے تھا ،آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین پارلیمنٹ کرتی ہے ، اس معاملے پر 15سے 20 دن بحث ہونی
چاہیے تھی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ بہت اچھے جج ہیں،یہ مقدمہ 3,4 دن سناگیا ، اس میں کوئی فریق نہیں تھا،ہمارے ہاں بدقسمتی سے یہ طریقہ کار بن گیاہے کہ ہر جج اپنا ایجنڈا لیکر آتاہے، میڈیا پر عدالتی خبروں کی بریکنگ بھی ججزکو متکبر بنانے میں ایک وجہ بنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کی طرح پی آئی سی واقعے کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی واقعے کی شدید مذمت کرتا ہوں، گرفتار وکلا کو غلط انداز میں چہرے ڈھانپ کر عدالتوں میں پیش کیا گیا، اس حوالے سے پولیس کا مؤقف بہتر ہے،بار کے انتخابات 3 سال بعد ہونے چاہئیں تاکہ وکلا کی شدت پسندی کچھ کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ وکیلوں کے بچوں کو دیکھنے سے ڈاکٹرز نے انکار کر دیا اور وہ بہت پریشان ہوئے۔ جب تک قانون پر عملدرآمد نہیں کرایا جائے گا تو مسئلہ رہے گا۔