لاہور(نمائندہ جسارت) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت میں زیر سماعت سنگین غداری کیس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کارروائی کو روکنے کے لیے پرویز مشرف کے وکلا خواجہ طارق رحیم اور اظہر صدیق نے ان کی اجازت سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی جس میں وفاقی حکومت ودیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف شکایات، حتمی چالان، پراسیکیوٹر کی تعیناتی اور اسلام آباد میں خصوصی عدالت کا قیام آئین پاکستان کی شق 90اور 91کی خلاف ورزی ہے۔ وکلا نے استدعا کی ہے کہ ایک درخواست پہلے ہی زیرسماعت ہے اس لیے حتمی فیصلہ آنے تک خصوصی عدالت کی کارروائی کو روکنے کا حکم دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کے استغاثہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے، سابق صدر کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے اس وقت کی وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی،2013 میں اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنی صوابدید پر خصوصی عدالت قائم کی جو خود اس حوالے سے براہ راست متاثر ہوئے تھے۔درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی عدالت کے پراسیکیوٹر کی تعیناتی سمیت کوئی عمل قانون کے مطابق نہیں کیا گیا لہذا خصوصی عدالت کی کارروائی کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے خصوصی عدالت کی کارروائی اور اس کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں اسی حوالے سے دائر درخواست زیر سماعت ہے جس کی اگلی کارروائی17دسمبر کو ہوگی۔قبل ازیں 3 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کے لیے وقت دیا تھا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 3نومبر 2007ء کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور آئین و معطل کرنے کے خلاف سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت میں سنگین غداری کی درخواست دائر کی تھی جس میں 5الزامات عاید کیے تھے لیکن عدالت کی متعدد سماعتوں میں وہ پیش بھی نہیں ہوئے اور ملک سے باہر چلے گئے تھے ۔اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے رواں سال 19نومبر 2019ء کو سنگین غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے 28نومبر کو سنایا جانا تھا۔تاہم مذکورہ فیصلے کو روکنے کے خلاف پرویز مشرف نے لاہور اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی۔ساتھ ہی وفاقی حکومت نے بھی خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے باز رکھنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روک دیا تھا البتہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
مشرف غداری کیس