امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں نے سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق سیکھا ہوتا تو آج کشمیر کے مسئلے پر ہاتھ پہ ہاتھ دھرے نہ بیٹھے ہوتے،5 اگست کے بھارتی اقدام کا جواب نہ دے کر حکمرانوں نے قومی امنگوں کا خون کیا ۔
دیر میں سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کا قتل عام کررہاہےاور ہمارے حکمران ٹیپو سلطان کی راہ پر چلنے کے نعرے لگانے کے بعد خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،سیرت مصطفی ہمیں اپنے کمزور اور مظلوم بھائیوں کا سہارا بننے اور متحد ہو کر ظلم کا خاتمہ کرنے کا درس دیتی ہے،مسلمان نہ ظلم کرتاہے اور نہ ظلم کو برداشت کرتاہے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 16 دسمبر نہ صرف پاکستان بلکہ عالم اسلام کے لیے ایک تازیانے کی حیثیت رکھتاہے اور ہر سال ہمیں یہ یاد دلاتاہے کہ اگر دشمن کے مقابلے میں متحد ہو کر پوری قوت سے دشمن کا مقابلہ نہیں کرو گے تو اس کا خمیازہ تمہاری آنے والی نسلوں کو بھی بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ سقوط غرناطہ کے بعد سقوط ڈھاکہ کو فراموش کرنے والے حکمرانوں نے امت کو مایوس کیا ہے،عالم اسلام پر بے حس اور عالمی استعماری قوتوں کے آلہ کار حکمران مسلط ہیں،کشمیر اور فلسطین اس وقت عالم اسلام کے سلگتے مسائل ہیں،73 سال سے کشمیر میں ہندواور فلسطین میں یہودی مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں مگر مسلم حکمران خواب غفلت سے بیدار ہونے کو تیار نہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نہتے افغانوں نے دنیا کی تین بڑی طاقتوں کو شکست دے کر ثابت کردیا ہے کہ اللہ پر یقین محکم ہو تو دنیا کی کوئی طاقت اسلام اور مسلمانوں کا مقابلہ نہیں کر سکتی،امریکی صدر ٹرمپ بھی رات کے اندھیرے میں افغانستان کا دورہ کرتاہے،ٹرمپ اتنا خوفزدہ ہے کہ جب تک وہ افغانستان سے واپس نہیں چلا گیا کسی کو اس دورے کی کانوں کان خبر نہیں ہونے دی۔
انہوں نے کہاکہ اللہ پر ایمان انسان کو نڈر اور جرات مند بناتاہے یہی وجہ ہے کہ چند سو مسلمان ہزاروں اور چند ہزار لاکھوں کے لشکر سے ٹکرا جاتے تھے اور اللہ انہیں ہر میدان میں فتح و نصرت سے نوازتاتھا،آج کشمیر کی مائیں بہنیں اور بیٹیاں چیخ و پکار کر رہی ہیں مگر کوئی محمد بن قاسم اور محمود غزنوی ان کی پکار سننے والا نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کشمیر میں 133 دنوں سے بدترین کرفیو ہے ۔ ہزاروں نوجوانوں کو پکڑ کر بھارتی جیلوں میں بند کردیا گیاہے،بھارتی غاصب فوج روزانہ نوجوانوں کو پکڑتی ہے اور حراستی مراکز اور ٹارچر سیلوں میں ان پر بدترین اور انسانیت سوز تشدد کیا جاتاہے تاکہ وہ آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہو جائیں مگر 73سالوں سے لاکھوں کشمیریوں کو شہید کرنے ہزاروں خواتین کی عزتیں پامال کرنے اور کشمیری قیادت سمیت ہزاروں لوگوں کو جیلوں میں بند رکھنے کے باوجود وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو شکست نہیں دے سکے ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 22 دسمبر کو ملک بھر سے لاکھوں لوگ اسلام آباد کشمیر مارچ میں شریک ہوکر بے ضمیر حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑنے اورانہیں جگانے کی کوشش کریں گے،قوم کسی قیمت پر سقوط سری نگر نہیں ہونے دے گی۔