اسلام آباد(اے پی پی+صباح نیوز+مانیٹر نگ ڈیسک) احتساب عدالت سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدرمملکت آصف علی زرداری کی رہائی کی روبکار جاری ہونے کے بعد انہیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے رہا کردیا گیا۔سب جیل قرار دیے گئے پمزاسپتال سے آصف زرداری کی رہائی کے موقع پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری،آصفہ زرداری بھی موجود تھیں جبکہ جیالوں کی بڑی تعداد بھی وہاں پہنچی تھی۔آصف زرداری پمزاسپتال سے روانگی کے بعد زرداری ہاؤس اسلام آباد پہنچے،جہاں کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اس بات کا بھی امکان تھا کہ آصف زرداری کو جمعرات کو ہی کراچی منتقل کیا جائے گا تاہم پیپلزہارٹی کے رہنما نے کہا کہ کراچی منتقلی کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ہے۔صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ آصف زرداری رات کو زرداری ہاؤس میں قیام کریںگے، انہیں(آج) جمعہ کو کراچی منتقل کیا جائے گا۔اس سے قبل آصف زرداری کی رہائی کے بعد صحافیوں سے بات چیت میں پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائی کو جمہوریت کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں جیالوں کو مبارکباد دیتی ہوں جنہوں نے 4 ماہ کی طویل حق و سچ کی جدوجہد کی اور باہمت طریقے سے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس مقدمے کا مقابلہ کیا، اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حق و سچ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نیب کے کالے قانون کے سبب گرفتار کیے گئے پارٹی کے دیگر کارکنان اور رہنماؤں کو بھی رہا کرے۔ علاوہ ازیں پمز اسپتال سے گھر منتقلی کے بعد ڈاکٹروں نے سابق صدر آصف علی زرداری کا زرداری ہائوس میں مکمل طبی معائنہ کیا۔ پیپلز پارٹی ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری کو مکمل آرام کا مشورہ دے دیا ہے ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سابق صدر اور پارٹی کے شریک چیئرمین( آج) جمعہ کو کراچی کے لیے روانہ ہوںگے۔قبل ازیں وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں آصف زرداری کے وکلا میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے لیے پہنچے تھے۔اس موقع پر رب نواز اور سردار توقیر نے آصف زرداری کے ضمانتی مچلکے رجسٹرار احتساب عدالت کو پیش کیے،جس پر رجسٹرار نے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ منسلک دستاویز تصدیق کرانے کی ہدایت کر دی۔بعد ازاں تحصیل دار آف سے دستاویز کی تصدیق کے بعد رب نواز اور سردار توقیر نے بطور ضامن ایک، ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے، اس دوران راجا صابر اور راجا زاہد نے ضمانتی مچلکوں سے متعلق گواہی دہی۔اس موقع پر جج احتساب عدالت محمد اعظم خان نے پوچھا کہ آپ کو معلوم ہے کہ کس کیس میں ضامن بن رہے ہیں، جس پر رب نواز نے جواب دیا کہ جی معلوم ہے۔جس کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان نے آصف زرداری کی رہائی کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام پر جاری کی۔