کوہاٹ کیلیے40ارب روپے سے زائدکے ترقیاتی منصوبے منظور

176

پشاور(آن لائن ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی کی درخواست پر کوہاٹ کے لیے 40ارب روپے سے زائدکے ترقیاتی پروجیکٹس منظور کرلیے۔یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کہی۔ اجلاس میں وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی، سینیٹ لیڈر شبلی فراز، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم ضیا اللہ بنگش اور دیگر بھی موجود تھے۔اجلاس میں شہریار آفریدی نے وزیر اعلیٰ کو کوہاٹ میں نامکمل ترقیاتی پروجیکٹس اور سہولتوں کی عدم دستیابی کے باعث مسائل سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کوہاٹ صوبے کے جنوبی اضلاع اور فاٹا کے ضم شدہ علاقوں کو پشاور سے ملانے کا راستہ ہے تاہم سڑکوں کی ناگفتہ بہ حالت اور ترقیاتی کاموں کے نامکمل ہونے کے باعث ضلع بھر میں سہولیات کا فقدان ہے۔ وزیر اعلیٰ نے احکامات جاری کیے کہ جرما، شاہ پور، چمبائی، بہزادی، چکرگوٹھ اور گنڈالے میں کچی بستیوں کے رہائشیوں کو مالکانہ حقوق دیے جائیں۔وزیر اعلیٰ نے گمبٹ تحصیل کی بلڈنگ کی تعمیر کی فوری ہدایت کرتے ہوئے 230ملین روپے کی سمری منظور کی۔وزیر اعلیٰ نے فوری طور پر ادائیگیوں کے احکامات دیے۔ نظام پور سے کے ڈی اے اور شیخاں اور پنڈی جانے والی شاہراہ کی تعمیر کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت اور بلی ٹنگ توئی بند کی بحالی کے احکامات بھی جاری کیے ۔ محمود خان نے اے ڈی پی کے تحت کوہاٹ میں زرعی پروجیکٹس کی بھی منظوری دی جس میں چیک ڈیمز، تالاب اور ریٹرننگ والز شامل ہیں۔ صوبائی حکومت نے کوہاٹ انجینئرنگ یونیورسٹی، کامسیٹس یونیورسٹی اور اسٹیٹ لائف بلڈنگ کی عمارتوں کے لیے سرکاری زمین دینے کا بھی حکم دیا۔ سینیٹر شبلی فراز نے وزیر اعلیٰ کی احمد فراز پارک کی عدم تعمیر کی طرف توجہ دلاتے ہوئے بتایا کہ احمد فراز پارک کی تعمیر کے لیے 2012ء میں صوبائی حکومت نے اعلان کیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ نے معاملے کی فوری انکوائری اور نیا پارک بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ مزید برآں وزیر اعلیٰ نے کوہاٹ میں اسپورٹس گراونڈز اور اسٹیڈیم بنانے کے لیے بھی احکامات جاری کیے ۔