سکھر (نمائندہ جسارت) کینالوں کے کنارے آباد رہائشیوں کا آئی بی اے روڈ پراحتجاج،نعریبازی، دریائے سندھ کی نہروں رائس کینال دادو کینال ، کیر تھر کینال کے کنارے پر مقیم افرادنے محکمہ آبپاشی کی جانب سے ممکنہ آپریشن کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا محکمہ آبپاشی کی مبینہ زیادتیوں کیخلاف نعرے بازی کی، مظاہرے میں شامل واہ اتحاد سکھر کے رہنمائوں صدام حسین سبزوئی، منٹھار علی میرانی، سکندر علی میرانی، شیر محمد میرانی، سید مظہر شاہ و دیگر کا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی اپنے معاہدے سے ہٹ رہی ہے اور ہمیں دوبارہ بے گھر کرنے پر تلی ہوئی ہے، ہمارے احتجاج کے بعد پچاس فٹ روڈ کٹنگ مانگی گئی، جس کے تحت پانچ ہزار گھروں کو مسمار کرکے راستہ دیا گیا تھا اور معاہدے کے مطابق آپریشن دوبارہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن ہمیں دوبارہ نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں جو ہمارے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ ایسے غیر قانونی عمل سے تینوں کینالوں پر رہائش پذیر پندرہ ہزار سے زائد گھر بے گھر ہوجائیں گے۔ مظاہرین نے چیف جسٹس سمیت دیگر بالا حکام سے نوٹس لے کر انہیں بے گھر ہونے سے بچانے کا پُرزور مطالبہ کیا اور اعلان کیا کہ اگر ہمارے جائز مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کردیں گے۔