دادو میں بچی سنگسارکرنے کاکوئی واقعہ نہیں ہوا‘سعید غنی

104

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ دادو کرتھل کے علاقے میں بچی کو جرگہ کے فیصلے پر سنگسار کرنے کے حوالے سے جو خبر سوشل میڈیا اور کچھ الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا میں نشر کی گئی اور اس کو جواز بنا کر اس معزز ایوان میں ہمارے کئی ارکان نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، اس کی ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی ہے اور پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ایسا کوئی سانحہ نہیں ہوا اور بچی پہاڑی پتھر کمر پر گرنے کے باعث جاں بحق ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز سندھ اسمبلی میں 261 کے تحت بیان دیتے ہوئے کیا۔سعید غنی نے کہا کہ جس شخص پر یہ الزام لگایا جارہا تھا کہ اس نے جرگہ منعقد کیا اور یہ فیصلہ دیا، وہ شخص تحریک انصاف کے ایک رہنماکا بیٹا ہے اور اس کا ہمیں علم ہونے کے بعد بھی ہم نے کسی قسم کی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے سیاسی ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس حساس معاملے کی حتمی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا اور آج جب اس بچی کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ اور ایچ آئی سی پی کی ٹیم کی جانب سے تحقیقات کے بعد جو رپورٹ پیش ہوئی اس میں واضح ہوا ہے کہ کسی قسم کا کوئی جرگہ نہیں ہوا اور اس بچی کی موت پہاڑی تودہ اس کی کمر پر گرنے سے اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹنے کے باعث واقع ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے میڈیا کے دوستوں اور اپوزیشن کے ارکان سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ کسی بھی حساس خبر کی رپورٹنگ یا سیاست کے لیے اس کی تصدیق کرلیں۔