استنبول/ اسلام آباد (خبرایجنسیاں) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران بھارتی وزیر وی جے کمار سنگھکی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے پیش نظر بھارتی وزیر کی تقریر کا بائیکاٹ کیا۔ وہ بھارتی وزیر کی تقریر شروع ہوتے ہی احتجاجاً ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے دوران اجلاس سے اُٹھ کر باہر چلے گئے۔ دریں اثنا شاہ محمود قریشی نے امریکی قائم مقام
معاون وزیر خارجہ ایلس ویز اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ملاقاتیں استنبول میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر ہوئیں۔ اس موقع پردوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی اور خوشحالی کے لیے افغانستان میں قیام امن کا استحکام ضروری ہے‘ ہماری کوشش ہے کہ اس کانفرنس کے شرکا کے ساتھ ملکر مستحکم اور محفوظ افغانستان کے قیام کے ہدف کو حاصل کرلیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر افغانستان میں امن ہوگا تو پورے ایشیا میں امن ہوگا‘ اگر افغانستان میں بدامنی ہوگی تو پورے ایشیا میں انتشار ہوگا‘ پاکستان کی طرف سے افغانستان میں تعلیم، صحت، انفرااسٹرکچر کی ترقی اور تعمیر نو کے لیے ایک ارب امریکی ڈالر سے زاید کی کمٹمنٹ اہمیت کی حامل ہے۔