قبل از وقت الیکشن بھی جمہوریت کا حصہ ہے،سراج الحق

303
لاہور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق حسن کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے جے آئی یوتھ کے ارکان میں شیلڈتقسیم کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی طرف سے اب’’ ڈیجیٹل پاکستان ‘‘کا نعرہ آگیا ہے، لگتاہے ’’نیا پاکستان‘‘ کادعویٰ ہوا میں تحلیل ہوگیا ہے۔ یوتھ کے نام پر یوتھ کو دھوکا دیا گیا ۔ان ہائوس تبدیلی اور متبادل کے لیے ابھی تک سیاسی جماعتوں میں کوئی مشاورت نہیں ہوئی۔قبل از وقت الیکشن بھی جمہوریت کا حصہ ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ معاملات جمہوری طریقے سے آگے بڑھیں ۔کرکٹ کے ماہر وزیر اعظم کے آنے سے لوگوں کو اطمینان تھا کہ اب کرکٹ میں بہتری آجائے گی مگر آسٹریلیا کے ہاتھوں وائٹ واش نے قوم کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ نااہل حکومت بھی جلد از جلد وائٹ واش ہوجائے ۔ حکومت کو مشورہ دوںگا کہ آرمی چیف کے عہدے کو تماشا نہ بنائیں یہ حساس اور پاکستان کے عزت و وقار کا معاملہ ہے ۔میڈیا کے دفاتر پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکمران اپنے چہرے کے داغ دھونے کے بجائے شیشہ توڑنے پر اتر آتے ہیں۔حکومت عدالت عظمیٰ میں جاکرکہتی ہے بی آرٹی منصوبے کی تحقیقات رکوائی جائیںاور فارن فنڈنگ کیس کو لٹکا دیاجائے تاکہ ان کو مدت پوری کرنے کا موقع مل جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی یوتھ شمالی پنجاب لیڈرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف اور صدرجے آئی یوتھ شمالی پنجاب اویس اسلم مرزا بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کابینہ اور اسمبلی کے اجلاسوں پر قوم کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں مگر ان میں تعمیری کام کم اور گالی گلوچ زیادہ ہوتا ہے ۔آج کل یہ قوم کو ڈیجیٹل پاکستان دینے کے دعوے کررہے ہیں، بہت اچھی بات ہے مگر عوام چاہتے ہیں کہ پرانا پاکستان ، تیل بجلی گیس اور سبزیوں کی پرانی قیمتیں ہی بحال ہوجائیں تاکہ وہ پیٹ بھر کر کھا سکیں ۔موجودہ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرکے اب تک 20لاکھ نوجوانوں کو بے روز گار کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے لوگ فی تولہ سونے کی قیمت کی بات کرتے تھے اور اب فی کلو ٹماٹر کی بات کرتے ہیں ۔حکمران روزانہ معیشت میں بہتری کے دعوے کرتے ہیں جبکہ 15ما ہ میں ترقی کی شرح 5اعشاریہ 6فیصد سے کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت کو لانے والوں کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک پر قرضوںکا ایک نیا کوہ ہمالیہ لاد دیا ہے۔حکومت کارخانے لگانے کے بجائے لنگر خانے کھول کر خوش ہورہے ہیں مگر یہ ترقی کا راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تو اپنے اعلان کے مطابق نوجوانوں میں انڈے اور چوزے بھی تقسیم نہیں کرسکی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومتی وزیر مشیر اب تک 4ہزار2سو پریس کانفرنسز کرچکے ہیں ،ہرروز عوام کو سبزباغ دکھائے اور بڑے بڑے اعلانات کیے جاتے ہیں۔ حکمرانوں نے خوبصورت پاکستان کو مسائل کی دلدل میںپھنسادیا ہے ۔تبدیلی کے نام پر بلندو بانگ دعوے کرکے نوجوانوں کو دھوکا دیا گیا۔ حکمران سمجھتے ہیں کہ ان کے بیانات اور اعلانات سے لوگوں کا پیٹ بھر جائے گا،حکمرانوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ بھوکے کو نیند نہیں آتی ،لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے جس دن بھوکے پیاسے لوگ گھروں سے نکل آئے، حکمرانوں کواقتدار کے ایوان اور بڑے بڑے عالی شان محل پناہ نہیں دے سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سیکڑوں آفیسر ز کو قربانی کا بکرا بناکر حکمران سمجھتے ہیں کہ تبدیلی آگئی۔وزیر اعظم نے جس ٹیم کا انتخاب کیا ہے یہ پہلے بھی کئی بار ناکامیوں کی داستانیں رقم کرچکی ہے ۔یہ ناکام لوگوں کا ٹولہ ہے اور عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان سے کچھ نہیں بن پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کاایک ہی اصول ہے ،ٹیکس وصول کرو اور آئی آیم ایف کو دو۔لوگوں کا خون نچوڑواور آئی ایم ایف کو خوش کرو۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے پاس اب جماعت اسلامی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں رہااس لیے اب انہیں کسی نعرے اور فریب میں نہیں آنا چاہیے اور کھل کر جماعت اسلامی کا ساتھ دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ 22دسمبر کو ملک بھر سے لاکھوں لوگ اسلام آباد کشمیر مارچ میں شرکت کرکے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور حکمرانوں کو جگانے کی کوشش کریں گے ۔
سراج الحق