اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران ملک میں اعلیٰ تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں پر30 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود سے ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں اعلیٰ تعلیم کے ترقیاتی فنڈز کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں بتایا گیا کہ ترقیاتی فنڈز کے اجراء کے عمل کو نئی شکل دی گئی ہے اور پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسرز (پی اے او) کو زیادہ اختیارات دیے گئے ہیں،اب تک وزارت منصوبہ بندی 29 ارب روپے میں سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 11.4 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے دے چکی ہے۔ اسد عمر نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی کہ ایچ ای سی کو مختص کی گئی بقایا رقم بروقت جاری کی جائے تاکہ تعلیمی ادارے ان کو اپنے منصوبوں کے لیے استعمال کرسکیں۔انہوں نے چیئرمین ایچ ای سی سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ جاری کردہ فنڈز کو سمجھداری اور مؤثر طریقے سے خرچ کریں۔ملاقات میں طلبہ کے اندراج میں بہتری اور تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے سے متعلق وزارت تعلیم کی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال اور فیصلہ کیا گیا کہ وزارت تعلیم ان منصوبوں کو عملی شکل دینے کے لیے تجویز تیار کرے گی جس کو منصوبہ بندی کمیشن تجاویز کے ڈیزائن اور منظوری کے عمل میں آسانی فراہم کرے گا ۔وفاقی وزراء نے سائنس اور ٹیکنالوجی،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وزارتوں کے ساتھ نالج اکانومی کے منصوبوں کا جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا۔
اسد عمر