اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقتصادی سفارتکاری ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، روس کے ساتھ تعاون کی نئی راہیں کھل رہی ہیں، 2020ء میں 15 پاکستانی تاجروں کے وفود امریکا جائیں گے۔ہم نے یورپی یونین کے ساتھ نیو اسٹرٹیجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط کیے جبکہ برطانیہ کے ساتھ روابط کے حوالے سے میری سیکرٹری خارجہ کے ساتھ تفصیلی ملاقات ہوئی اور ہم نے اگلے سال کے انگیجمنٹ پلان پر تبادلہ خیال کیا ہے، ہم نے ایف اے ٹی ایف میں گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنے سے متعلق بھارت کی سازش کو ناکام بنا دیا، چین ہمارا مضبوط اور قابل بھروسہ دوست ہے، سی پیک ٹو، چین اور پاکستان کے درمیان ایک نئے باب کا اضافہ ہے، خطے کا امن افغانستان میں امن سے وابستہ ہے۔ وہ جمعرات کو وزارت خارجہ میں اقتصادی سفارتکاری کے حوالے سے منعقد ’’بزنس کنیکٹ‘‘ اجلاس کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں کراچی، لاہور سیالکوٹ سمیت ملک کے طول و ارض سے مؤثر کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ وزیر خارجہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے وزارت خارجہ میں روایتی سوچ کی تبدیلی پر کام کیا ہے۔ سرمایہ کاری کا فروغ بنیادی طور پر وزارت تجارت سے متعلقہ معاملہ ہے مگر ہم اس میں ان کی مدد رکر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بھرپور کوشش کی کہ ایف اے ٹی ایف میں ہمیں گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیل دیا جائے مگر ہم نے بھارت کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
شاہ محمود