لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے۔ اہم چیز یہ ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کے مقدمے میں مدعی ہے جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ کھلم کھلا اپنے ٹی وی انٹرویوز میں کہتے ہیں کہ مشرف بے گناہ اور ہمارا ہیرو ہے۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو بلایا لیکن وہ بیان ریکارڈ کروانے پیش نہیں ہوئے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میںتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت پرویز مشرف کو بچانا چاہتی ہے۔وفاقی حکومت اس مقدمے کو لٹکانے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ مقدمے کا فیصلہ نہ سنایا جائے۔غداری کیس کا فیصلہ پچھلے مہینے ہی سنایا جانا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکا۔پرویز مشرف سے کسی کی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔ان کے خلاف غداری کیس کا مقدمہ سپریم کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا۔یہ مقدمہ 2013ء میں درج ہوا، 2014ء میں خصوصی عدالت نے سماعت شروع کی لیکن ابھی تک سماعت ہورہی ہے۔ عدالت نے مشرف کو 2016ء میں بیان ریکارڈ کروانے کیلیے بلایا تھالیکن وہ پاکستان سے بھاگ گئے۔اس وقت کی حکومت نوازشریف کی تھی، وزیرداخلہ چودھری نثار تھے، انہوں نے کہا کہ وہ واپس آجائیں گے لیکن ابھی تک واپس نہیں آئے، عدالت نے ان کو فیئرٹرائل کے کئی موقعے دیے،ان کو اشتہاری بھی قراردیا جارہا ہے۔
حامد میر