اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو آشیانہ کیس میں ضمانت ملی ہے بے گناہی کا سرٹیفکیٹ نہیں۔ مقدمہ کا تفصیلی فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔ پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے ترانے گانے والوں کی اس بارے میں نیت کو دیکھنا ہو گا، حکومت چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن غیر فعال نہ ہو، الیکشن کمیشن کے جس ممبر کے نام پر اتفاق ہوا، اپوزیشن نے ایک ہفتے کا وقت لیا اور اب رہبر کمیٹی اس معاملے پر سپریم کورٹ چلی گئی ہے۔ ایک پاکستانی خاندان سے لندن میں 38 ارب 50 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔ لندن بیٹھ کر قوم کو گمراہ کرنے والے عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہباز شریف نے بھی ڈھٹائی کے ساتھ عوام کی آنکھوں میں جومرچیں ڈالنے کی کوشش کی، وہ قابل مذمت ہے، یہ مقدمہ نیب میں زیر سماعت ہے، اس کا فیصلہ نہیں ہوا۔ اس پر شہادتیں چل رہی ہیں، کوئی بھی مقدمہ زیر سماعت ہو اس پر کمنٹ کرنا، وکٹری کا نشان بنانا قوم کو گمراہ کرنا ہے کہ میرے حق میں فیصلہ آ گیا ہے اور گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے، جب تک عدالت فیصلہ نہیں کرتی آپ عدالت کے ملزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے جو بیانیہ قوم کے سامنے رکھا، اس کیس پر ہائی کورٹ نے جو فیصلہ دیا اس پر میڈیا کے ذریعے آپ اپنی شان میں میڈیا کے ذریعے جو قصیدے لکھوائے تھے اس کو سپریم کورٹ نے ڈیلیٹ کیا، آپ تفصیلی فیصلے کو بھی پڑھ لیں، آپ کی خوشیاں ماند پڑ جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں تمام حقائق اور شواہد کی بنیاد پر حقیقی فیصلے کا نتیجہ انائونس ہونا ہے، آپ نے بار بار نیب نیازی گٹھ جوڑ کا راگ الاپا، عمران خان فخر سے کہتے ہیں کہ نیازی میرا قبیلہ ہے، شہباز شریف آپ بھی اپنا تعارف کرا دیں اور اپنا حسب نسب قوم کے سامنے بیان کر دیں، آپ اپنے نام کے ساتھ میاں لکھتے ہیں، یہ لقب ہے، ذات ہے یا شوقیا خطاب، ورنہ یہ ذمہ داری بھی مجھے نبھانا پڑے گی۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ میاں صاحبان اپنا تعارف کرائیں اور قوم کو اس مخمصے سے نکالیں، آپ کا گٹھ جوڑ اس وقت تھا جب یہ ادارہ آپ کے گٹھ جوڑ کے تحت تھا اور ججز صاحبان نے اس ادارے کے بارے میں ریمارکس دیے تھے اور آپ کے حوالے سے بھی گاڈ فادر اور سیسیلین مافیا کے ریمارکس آئے تھے۔ آپ نے اس پریس کانفرنس کے ذریعے قوم کو نوید سنانی تھی کہ کب واپس آ کر مقدمات کا سامنا کریں گے اور جس بھائی کے علاج کے لئے باہر گئے تھے، اس کی صحت کے حوالے سے دو لفظ قوم کو نہیں بتائے جو جاننا چاہتی ہے کہ قوم کے محبوب لیڈر کی صحت کیسی ہے، ہم فکر مند ہیں اور ان کے حوالے سے سننے کے لیے بے تاب ہیں، یہ کیسی بے رخی ہے کہ آپ نے انہیں علاج کے لیے گئے اور پریس کانفرنس میں ایک لفظ نہیں بتانا گوارہ کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے قوم سے جو وعدہ کیا تھا کہ ملک کی لوٹی ہوئی قومی دولت کو ملک میں واپس لائیں گے، اس عمل کا آغاز ہو چکا ہے، یہ جہاں جہاں جائیں گے، عمران خان اور پاکستان کا قانون وہاں ان کا پیچھا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کل نیشنل کرائم ایجنسی یو کے کی ویب سائٹ پر پریس ریلیز میں اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ ایک پاکستانی خاندان سے 38 ارب 50 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے، یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یو کے کی نیشنل کرائم ایجنسی کہہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا مشن ہے کہ وہ قوم کی لوٹی گئی دولت کو پاکستان واپس لائے گا، 72 سالوں سے ملک لوٹا جاتا رہا، کسی کے مائی کے لال کی جرات نہ تھی کہ وہ قومی دولت کو واپس لے کر آئے۔ عمران خان نے ناممکن کو ممکن کر دکھایا، اب قوم کو مزید اچھی خوشخبریاں سننے کو ملیں گی اور ان کے چہرے عوام کے سامنے بے نقاب ہوں گے۔