کراچی (اسٹاف رپورٹر)لیاقت علی ساہی نے اسٹیٹ بینک میں ریفرنڈم کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2000 ء پرویزمشرف کی آمرانہ حکومت کے دور میں اسٹیٹ بینک کے ملازمین سمیت پرائز بانڈ، سیونگ سرٹیفیکٹ اور کیش ڈیپارٹمنٹ سمیت نیشنل بینک کو اُس وقت کے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے دینے کا فیصلہ کر لیا تھا جس کے خلاف ہم نے جدوجہد کی ہے، لیکن انتظامیہ نے مشرف حکومت کی طاقت سے آرڈیننس کے ذریعے اسٹیٹ بینک کو تقسیم کرکے ملازمین کو نقصان پہنچایا، جس کے خلاف ہم نے 13 سال عدالت عظمیٰ میں مقدمہ لڑا ہے،لیکن ہمیں انصاف فراہم نہیں کیا گیا ۔المیہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ نے سترہویں ترمیم کو آئین کا حصہ بنا کر ملک کے مرکزی بینک کی تقسیم کو آئینی تحفظ فراہم کیا تھا، بلکہ اٹھارہویں ترمیم میںبھی مشرف کے سیاہ اقدام کو ختم نہ کرکے پارلیمنٹ نے عوام کے ساتھ انصاف نہیں کیا ،ابھی بھی ہم جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔