خواتین اور مرد ججز میں فرق ختم کرنا ہو گا،چیف جسٹس پاکستان

307

لاہور: چیف جسٹس آ ف پاکستان آصف سعید کھوسہ کا کہنا ہے کہ عدالتیں 50 سال سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کررہی ہیں، خواتین اور مرد ججز میں فرق ختم کرنا ہو گا ۔

لاہورمیں خواتین ججز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  چیف جسٹس نے کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے خواتین کی حوصلہ افزائی ہوگی، خواتین ججزکانفرنس کا انعقاد ہم سب کیلئےباعث فخرہے، مقدمات میں خواتین کی ضمانت میں نرمی کی ضرورت ہے، ضلعی عدالتوں میں 300 سےزائد خواتین ججزخدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں خواتین ججز کی جلد تعیناتی ہوگی، خواتین ججز مردوں کے غالب معاشرے میں کام کررہی ہیں، زندگی کے ہر شعبےمیں خواتین کو بااختیار بنانا ہوگا کیونکہ معاشرے میں خواتین کاکرداربڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت ہر شہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں، عدالتیں 50 سال سے خواتین کےحقوق کےتحفظ کیلئے کام کررہی ہیں، خواتین اور مرد ججز میں فرق ختم کرنا ہو گا، کمرہ عدالت میں ججز کے رویے سے لوگ عزت کرتے ہیں، خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں۔

چیف جسٹس  نے مزید کہا کہ خواتین ججزنے پیچیدہ مقدمات میں قانون کےمطابق فیصلے دےکرصلاحیتوں کو منوایا، قرآن پاک میں بار بار انصاف کی فراہمی کی تلقین کی گئی، کمرہ عدالت کے ماحول کا دارومدار ججز کے رویے پر ہے،جج بننےکے بعد خواتین ججزکا رویہ بھی مرد جج کی طرح ہوجاتا ہے۔