اسلام آباد ہائی کورٹ کا اڈیالہ جیل کے قیدیوں کے بلڈ ٹیسٹ کا حکم

88

اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد سزائے موت کے بیمار قیدی کی طبی بنیاد پر ریلیف کی درخواست پر چیف جسٹس نے اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں کے بلڈٹسٹ کا حکم دیتے ہوئے کہا نوازشریف کے لیے میڈیکل بورڈ بنایا جا سکتا ہے تو دیگر قیدیوں کے لیے کیوں نہیں؟۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے بیمارقیدی کی درخواست پر خصوصی سماعت ہوئی، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ اڈیالہ جیل کے پولیس افسران، ڈاکٹرز، سیکرٹری وزارت انسانی حقوق اور سیکرٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے، دونوں سیکرٹریز قیدی خادم حسین کی درخواست پرجواب جمع کرائے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے خود اڈیالہ جیل کا دورہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا آئندہ جمعے کو میں خود اڈیالہ جیل جاں گا، قیدیوں کوحقوق کی فراہمی وفاق کی ذمے داری ہے، جہاں مرضی ہوتی ہے میڈیکل بورڈ بنایاجاتا ہے۔ بعد ازاں ہائی کورٹ نے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ حکم