اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع جمہوریت کی فتح ہے،ملکی اداروں میں تصادم چاہنے والوں کو شکست ہوئی۔وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قانونی ٹیم نے ترجمانوں کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق عدالتی فیصلے، کارروائی اور فارن فنڈنگ کیس پر بریفنگ دی۔اجلاس میں عدلیہ کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے فیصلے کے ساتھ ہماری آئندہ کے لیے بھی رہنمائی کردی، اس طرح کے سوالات پہلے کبھی سامنے نہیں آئے، عدالت اور قانون کی رہنمائی میں آئندہ کے لیے قانون سازی ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے ملکی اداروں میں تصادم چاہنے والوں کو شکست اور مافیا کو مایوسی ہوئی اور اپنا پیسہ بچانے والے اس مافیا کو آئندہ بھی مایوسی ہوگی، پی ٹی آئی جمہوری اقدار پر یقین رکھتی ہے، قانونی ٹیم نے عدالت عظمی کو مطمئن کرنے میں اہم کرار ادا کیا عدالتی فیصلہ قانونی ٹیم کی کامیابی ہے۔علاوہ ازیں پارلیمانی پارٹی اجلاس میں قانونی ٹیم پر تحفظات سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف جمہوری اقدار پر یقین رکھتی ہے، جمہوریت میں اختلاف ہوتا ہے۔اس سے قبل وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوابازی ڈویڑن سے متعلق معاملات پر اجلاس ہوا، جس میں ہوا بازی ڈویڑن سے متعلق معاملات، پاکستان انٹرنیشنل ائر لائنز میں حالیہ اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین پی آئی اے ائر مارشل ارشد محمود نے بتایا کہ قومی ائرلائن میں اصلاحات کے خاطر خواہ ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، قومی ائر لائنز کی پروازوں میں 47 پروازوں کا اضافہ کیا گیا ہے، 2 نئے جہاز پی آئی اے فلیٹ میں شامل کیے گئے ہیں اور پی آئی اے کے ماہانہ خسارے میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔پی آئی اے میں جاری اصلاحات کے عمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ قومی ائر لائن کی بحالی اور اسے منافع بخش ادارہ بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے ملائیشیا کے وزیراعظم کے خصوصی نمائندہ، نائب وزیر خارجہ داتو مرزوکی بن حاجی یحییٰ نے جمعہ کو ملاقات کی اور وزیراعظم مہاتیر محمد کی طرف سے 18 سے 20 دسمبر 2019ء کو کوالالمپور میں منعقد ہونے والے کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ پہنچایا۔ عمران خان نے دعوت نامہ پر شکریہ کا پیغام دیا اور کہا کہ وہ کوالالمپور سربراہ اجلاس میں شرکت کے منتظر ہیں۔وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے تنازع پر ملائیشیا کے اصولی مؤقف کی تعریف کی۔