نوابشاہ (سٹی رپورٹر) بے نظیر بھٹو یونی ورسٹی ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنس میں سیاسی اقربا پروری کا سلسلہ نہ تھم سکا، یونی ورسٹی انتظامیہ من مانے اور ناجائز اختیارات کا استعمال کرنے سے باز نہ آسکی۔ لیکچرار، اسسٹنٹ پروفیسر اور دوسری اسامیوں کی بھرتی کے لیے 30 نومبر اور یکم دسمبر کو امیدواروں کے لیے سلیکشن بورڈ رکھا گیا ہے حیرت انگیز امر یہ ہے کہ جن امیدواروں نے این ٹی ایس میں 55 نمبر لیے ہیں انہیں سلیکشن بورڈ کے سامنے مدعو کرنے کے لیے لیٹر ہی جاری نہیں کیے گئے جبکہ من پسند اور سفارشی افراد کو جس نے 40 نمبر لینے والے فرد کو یونی ورسٹی سلیکشن بورڈ کے سامنے اہل کردیا ہے۔ سامنے پیش ہونے کے لیے آفر لیٹر بھی جاری کردیا ہے۔ اس دوہرے معیار نے یونی ورسٹی کے سلیکشن بورڈ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ 50 نمبر سے کم نمبر والے امیدوار کو داخلہ بھی نہیں ملتا جبکہ 40 نمبر حاصل کرنے والے نا اہل امیدوار کو لیکچرار مقرر کرنے کے لیے تمام تر غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز کرکے لیکچرار اور دیگر اسامیوں پر بھرتی کیا جارہا ہے، جو ایچ ای سی کے معیار پر بھی پورا نہیں اتر رہے، ان کو سلیکشن بورڈ کے سامنے لا کر ڈراما رچایا جا رہا، جس سے جہاں ایک طرف میرٹ کی پامالی ہورہی ہے تو دوسری جانب یونیورسی کے معیار کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔