اسلام آباد (اے پی پی) احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کے خلاف میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں دونوں کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17دسمبر تک توسیع کر دی ہے ۔عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت تک ریفرنس کی نقول دینے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان نے سماعت کی تو اس موقع پر سابق صدر آصف علی زرداری علالت کے باعث پیش نہ ہوئے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپور عدالت میں پیش ہوئی۔دوران سماعت پراسیکوٹر نیب سردار مظفر عباسی بھی پیش ہوئے۔ اس موقع پر فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے ملزمان کو ضمنی ریفرنس کی نقول فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ تمام ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کی جائیں۔ 17 دسمبر سے پہلے تمام ملزمان کو نقول کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔نیب پراسیکوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے سپلیمنٹری ریفرنس دائر کر دیا ہے،ریفرنس ا سکروٹنی کے مرحلے میں ہے۔ریفرنس کے 65 والیم ہیں،ملزمان کی تعداد وہی ہے، مزید شواہد شامل کیے گئے ہیں۔عدالت نے جعلی بنک اکاؤنٹس میگا منی لانڈرنگ کیس میں فریال تالپور اور آصف علی زرداری کے جوڈیشل ریمانڈ میں اور پارک لین ریفرنس میں سماعت 17 دسمبر ملتوی کر دی۔علاوہ ازیں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرنے کے لئے فریال تالپور کی درخواست منظور کرلی۔منگل کو احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے درخواست کی سماعت کی۔ فریال تالپور کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فریال تالپور کو ایک دن آصف زرداری سے ملاقات کرنے کی اجازت دی جائے۔ نیب نے فریال تالپور کی آصف زرداری سے ملاقات کرنے کی درخواست کی مخالفت نہیں کی ہے ۔ بعد ازاں عدالت نے فریال تالپور کو آصف زرداری سے ملاقات کرنے کی اجازت دیدی۔