اسلام آباد: سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت میں 3 سال کی توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کیس کی سماعت کی اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم کو آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کا اختیار ہی نہیں ہے، صرف صدرِ مملکت ہی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرسکتے ہیں ۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 29 نومبر کو آرمی چیف ریٹائرڈ ہو رہے ہیں، ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن صدر مملکت کی منظوری کے بعد جاری ہوچکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صدر کی منظوری اور نوٹیفکیشن دکھائیں۔ اٹارنی جنرل نے دستاویزات اور وزیراعظم کی صدر کوسفارش عدالت میں پیش کی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آئین میں آرمی چیف کی دوبارہ تقرری کا اختیارکہاں ہے؟۔ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ آرمی چیف کی توسیع کا اختیاروفاقی کابینہ کا ہے۔
دستاویزات کے مطابق کابینہ کی اکثریت نے توسیع پر کوئی رائے نہیں دی، 25 رکنی کابینہ میں سے صرف 11 نے توسیع کے حق میں رائے دی، 14 ارکان نے عدم دستیابی کے باعث کوئی رائے نہیں دی۔
سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزارتِ دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹسسز جاری کردئیے جبکہ کیس کی سماعت کل تک کیلئےملتوی کردی۔
یاد رہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت کا نوٹیفکیشن رواں برس 19 اگست کو 3 سال کیلئے جاری کیا گیا تھا۔