امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ 22 دسمبر کو اسلام آباد میں جہاد کا نعرہ بلند ہوگا، ملک بھر سے قافلے اسلام آباد آئیں گے۔۔
پاک چائنہ دوستی سنٹر میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام ” روشن ہے جہاں اپنا“ کے موضوع پر کیپٹل یوتھ ایکسپو سے خطاب کرتےہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب حکومت نہیں چل رہی تو قبل از وقت الیکشن میں کوئی مضائقہ نہیں،حکومت اپنے لیے خود ہی قبر کھود رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے غیر سنجیدہ اقدامات کا شور آسمان پرسنائی دے رہا ہے،تحریک انصاف کی حکومت بے مقصد اور بے منزل ہے،اپنی عدلیہ سے لڑ کر اور قوم کو چور چور کہنے سے حالات نہیں بدلیں گے،موجودہ حکمران بھی چند دن بعد کہہ رہے ہوں گے مجھے کیوں نکالا، کیا حکومت کا کام لنگرخانے بنا کر عوام کو قطار میں کھڑا کرنا رہ گیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب تک پارلیمنٹ نوجوانوں سے آباد نہیں ہوتی،پاکستان ترقی نہیں کرے گا،پارلیمنٹ سے کرپٹ جاگیرداروں کو نکال باہر کرنے کی ضرورت ہے، ایٹم بم نہیں نوجوان ہی پاکستان کی اصل طاقت ہیں،حکومت کی دوڑ دھوپ امریکہ ، چین، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کو خوش رکھنا رہ گئی ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کے سیاستدان دست و گریباں ہیں،ملک سے باہرپاکستان کا وزیراعظم سلطانی گواہ بن رہا ہے اور اپنی ہی قوم کو کرپٹ اور چور قرار دے رہا ہے، انہوں نے کہاکہ یہ قوم کرپٹ نہیں ہے یہ وہی قوم ہے جس نے پیٹ پر پتھر باندھ کر ایٹم بم بنایا، 1965ءمیں بھارت کا مقابلہ کیا۔
اسلام آباد مارچ
انہوں نے کہا کہ 114 روز سے سری نگر کی بیٹیاں پکار رہی ہیں ،بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کیا حکومت کیا کررہی تھی،سرینگر کی ماں اور بیٹی پوچھ رہی ہے، کیا اسلام آباد قبرستان ہے، ہم نے اس کو جگانا ہے، کشمیرکو آزاد کروائیں گے، واشنگٹن سے ہمارے ٹیپو سلطان نے آنے کے بعد روڈ میپ دینے کا اعلان کیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایئر کنڈیشن ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر سلطان ٹیپو نہیں بنا جاسکتا ،ہر جمعہ آدھے گھنٹے کیلئے کالی پٹی باندھ کر کشمیر آزاد نہیں ہوگا، 22دسمبر کو اسلام آباد میں جہاد کا نعرہ بلند ہوگا ملک بھر سے قافلے اسلام آباد آئیں گے۔