لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سنگ مرمر کے قبرستان میں بیٹھے ہوئے بے ضمیر اور بے حس حکمرانوں کی غیر ت جگانے کے لیے 22دسمبر کو ملک بھر سے لاکھوں لوگو ں کو لے کر اسلام آباد پہنچیں گے، حکومت نے کشمیر کاز سے بے وفائی اور غداری کی ہے ،کشمیر میں بھارتی مظالم پر حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ حکومت کی 15ماہ کی کارکردگی کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا ہے ،حکومت ان کے لیے بھی چیلنج اور بدنامی کا سبب بن گئی ہے جنہوں اسے مسلط کیا تھا۔وزیر اعظم نے نوازشریف کے باہر جانے کا فیصلہ خود کیا اور ذمے دار عدالتوں کو ٹھیرادیاجس کے بعد چیف جسٹس کو انہیں آئینہ دکھانا پڑا ۔نواز شریف کی بیماری پر وزیر اعظم کے تبصرے نے خود ان کی ذہنی حالت پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔ اگر حکومت کے اپنے ڈاکٹروں اور وزیر صحت نے ان سے کچھ چھپایا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ پورا ٹبر دھوکے بازوں کا ہے لیکن اگر وزیر اعظم کے کہنے کے مطابق سارے جھوٹ بول رہے ہیں تو پھر یہ حکومت ہی جھوٹوں کی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب کے زیر اہتمام منصورہ میں جے آئی یوتھ لیڈرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے صوبہ وسطی پنجاب کے امیر محمد جاوید قصوری ،سیکرٹری جنرل بلا ل قدرت بٹ ،جے آئی یوتھ پاکستان کے صدر محمد زبیر گوندل اور جے آئی یوتھ پنجاب وسطی کے صدر شاہد نوید ملک نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 72سال سے اشرافیہ اور انگریز کے غلاموں نے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھا ہے ۔ نسل در نسل انگریز کی غلامی کرنے والوں کی اولادیں ملک کے اقتدار پرقابض ہوگئی ہیں ۔قوم اب بدکردار اور بداخلاق اشرافیہ سے آزادی چاہتی ہے ۔اقتدار کے جن ایوانوں کے دروازے غریب کے لیے نہیں کھلتے انہیں توڑ دینا چاہیے ۔ ایوانوں میں بیٹھنے والوں نے آج تک ملک کے 65فیصد نوجوانوں کے لیے کوئی پالیسی نہیں بنائی ۔موجودہ حکومت نے نوجوانوں کو سب سے زیادہ مایوس کیا ہے ۔آنے والے الیکشن میں یہی نوجوان حکومت سے بدلہ لیں گے ۔جے آئی یوتھ کے نوجوان یونین کونسل سے لے کر قومی اسمبلی کے حلقے تک الیکشن لڑنے کی تیاری کریں ،جماعت اسلامی ان کے لیے اقتدار کے دروازے کھولے گی۔انہوں نے کہا کہ نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز و محور ہیں ۔ہمارے نوجوان ہالی وڈ اور بالی وڈ کے نہیں خالد بن ولید ؓ،طارق بن زیادؓ اور محمود غزنویؒ کے دیوانے ہیں۔ہم ان نوجوانوں کو عالم اسلام کا ہیرو دیکھنا چاہتے ہیں۔نوجوان لائبریریوں اور لیبارٹریوں کو آباد کریں اور علمی میدان کے ستارے بنیںتاکہ مستقبل میں قوم کی قیادت کرسکیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نئے پاکستان والوں نے غریب کو فاقہ کشی پر مجبور کردیا ہے ۔حکومت کی بہترین معاشی ٹیم اور سقراطوں اور بقراطوں نے معیشت کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے ۔ٹماٹر مہنگا ہونے سے کسانوں اور زمینداروں کو فائدہ ہونے کی خوشخبریاں دینے والے غریب کا مذاق اڑا رہے ہیں۔حکومت ملک میں کارخانے لگانے کے بجائے لنگر خانے کھول رہی ہے۔ نوجوانوں کو روز گار دینے کے بجائے ان کو بھکاری بنایا جارہا ہے ۔نوجوانوں کو سودی قرضے دے کر انہیں بینکوں کا اسیر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان کو معاشی ٹائیگر بنانے کے خواب دکھائے تھے مگر ان کا وژن مرغی ،انڈے اور کٹے سے آگے نہیں جاسکا۔ لوگ سوال کررہے ہیں کہ حکمران مرغی اور کٹے پر بٹھا کر قوم کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جاوید قصوری نے کہا کہ پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے مگر یہ صوبہ لاوارث ہوچکا ہے۔نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے پنجاب کا حال پرانے پاکستان سے بھی بدتر کردیا ہے۔ایک طرف ہماری کشمیری مائیں بہنیں اور بیٹیاں ہمیں پکار رہیں اور دوسری طرف شرم وحیا سے عاری بے حمیت حکمران گورنر ہائوس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے میوزیکل نائٹ کے اشتہارات چھپوا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو غیرت و حمیت کا جنازہ نکالنے سے ملک کے غیر ت مند نوجوانوں نے روکاہے۔ ملک پر مسلط کیا گیا فرعونی نظام وی وی آئی پیز اور اشرافیہ کو تحفظ دیتا ہے ۔ اس ظالمانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے نوجوانوں کو آگے آنا ہوگا۔چاروں طرف چھائی ہوئی مایوسی اور ظلم کے اندھیروں کو صرف نوجوان دن کے اجالے میں بدل سکتے ہیں۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے زبیر گوندل نے کہا کہ ملک بھر کے نوجوان ظلم و جبر کے نظام کے خلاف متحد ہوچکے ہیں۔جے آئی یوتھ نے نوجوانوں کے اندر ایک حوصلہ اور جرأت پیدا کی ہے ۔ نوجوان پریشان اور مایوس عوام کے لیے امید کی کرن بن کر سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں نوجوانوں کا بڑا کردار ہوگا۔جے آئی یوتھ کے نوجوان ملک میں اسلامی انقلاب کا ہراول دستہ بنیں گے ۔