حکومت کو کشمیر کے متفقہ قومی مئوقف سے انحراف نہیں کرنے دیں گے، سراج الحق

164

 

لاہور( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کے اشتعال انگیزبیانات کی وجہ سے جمہوریت کی گاڑی ڈی ریل ہوسکتی ہے ۔ حکمران اپنی نااہلی اور نالائقی کو چھپانے کیلیے سیاسی انتشار کو جان بوجھ کر ہوا دے رہے ہیں۔ اس سیاسی انتشار کا سب سے زیادہ فائدہ بھارت اور نقصان کشمیر کو ہورہا ہے۔ حکومت کو کشمیر کی تحریک آزادی کیلیے متفقہ قومی موقف سے انحراف نہیں کرنے دیں گے۔ 80 لاکھ کشمیری 111دنوں سے بدترین محاصرے کا شکار ہیں اور ہمارے حکمرانوں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے،ٹرمپ سے امیدیں رکھنے والوں کے ہاتھ پہلے کچھ آیا ہے نہ آئندہ آئے گا، حکمرانوں کو ووٹ اور سپورٹ کرنے والے اب ان سے نجات کی دعائیں کر رہے ہیں۔ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں کی وجہ سے لوگ اب جمہوریت کو
کوستے ہیں ، ان پالیسیوں کی وجہ سے رزق حلال کے دروازے بند ہوگئے ہیںاور عام آدمی نان شبینہ کا محتاج ہو گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کا رویہ شکست خوردگی کی علامت ہے ، حکمرانوں نے 22 کروڑ پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ کشمیر یوں کو بھی سخت مایوس کیا ہے ۔ اقوام متحدہ میں کی گئی تقریر کو 2ماہ ہونے کو آئے ہیں مگر کوئی ایک بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا جو حکمرانوں کی سنجیدگی کا پتا دیتاہو۔ ایک طرف مودی کشمیر پر اپنے قبضے کو مستقل کرنے کیلیے روزانہ نئے اقدامات کررہا ہے ،حریت رہنمائوں کو جیلوں میں بند کرنے کے بعد ان کی جائدادوں پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے ،مساجد اور مدارس کو مسمار کرکے ان کی جگہ مندر بنائے جارہے ہیں ، مسلمانوں کی یاد گاروں کو ہندوئوں سے منسوب کیا جا رہا ہے ۔پورے بھارت سے متعصب اور انتہا پسند ہندوئوں کو اکٹھا کر کے کشمیر میں بسایا جارہا ہے لیکن ہمارے گونگے بہرے حکمران یہ سب کچھ دیکھنے کے باوجو د ہاتھ پر ہاتھ دھرے خاموش بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے جلد کوئی فیصلہ نہ کیا تو قوم انہیں برداشت نہیں کرے گی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کل بھی کشمیریوں کے ساتھ تھی اور آج بھی ساتھ ہے، حکمرانوں کو کشمیر کی تحریک آزادی سے بے وفائی کرنے والوں کا انجام یاد رکھنا چاہیے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ عوام کو نچوڑو اور آئی ایم ایف کو دو۔ جس طرح سابقہ حکمران آئی ایم ایف کے در کی محتاج تھی اسی طرح موجودہ حکمران آئی ایم ایف کے مطالبے پورے کررہے ہیں۔معیشت کا بیڑا غرق کرنے والے سابقہ اور موجودہ حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بے روز گاری اور بدامنی نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے،حکومت نے عام آدمی سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا ہے ۔یہ مسافروں کا ٹولہ ہے جس نے پہلے بڑے بڑے دعوے کیے اور قوم کو سبز باغ دکھائے مگر اب تک اپنا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا قوم اب پر امن انقلاب کیلیے تیار ہوجائے۔ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل اسلامی انقلاب اور نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ میں ہے ۔
سراج الحق