سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ حکومت کے کھلے مقامات پر کچرہ پھینکے پر پابندی اور دفعہ 144 کے نفاذ پر عملدر آمد کے لیے بلدیہ اعلیٰ سکھر کی ٹیم کی جانب سے تاجر تنظیموں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا، آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے عہدیداروں سے پہلی نشست، تاجران کو بلدیہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے آگاہی فراہم کی گئی۔ بدھ کے روز بلدیہ اعلیٰ سکھر کی خواتین اراکین زینت بانو بھنبھرو، غزالہ کاشف، چیف آفیسر ہیڈ کوارٹر پیر عطاء الرحمن خان اور نجی کمپنی کے آپریشن منیجر الیکس پر مشتمل ٹیم نے سکھر کی تاجر تنظیم آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے عہدیدار جنرل سیکرٹری بدر رفیق قریشی و دیگر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ان کو سندھ حکومت کی جانب سے کچرا کھلے مقامات پر پھینکنے پر عائد کی گئی پابندی اور اس پر عملدر آمد کے لیے بلدیہ اعلیٰ سکھر کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات اور کونسل سے پاس ہونے والی قرار داد کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔ خواتین اراکین غزالہ کاشف اور زینت بھنبھرو نے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے کچرا کھلے مقامات پر پھینکے پر پابندی عائد کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ لہٰذا بلدیہ اعلیٰ سکھر سندھ حکومت کے فیصلے پر من و عن عملدر آمد کرانے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس سلسلے میں کونسل نے ایک قرار داد بھی منظور کی ہے، جس کے مطابق کھلے مقامات پر کچرا پھینکے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی اور ان پر جرمانہ بھی عائد ہوگا۔ تجارتی مراکز میں کچرا سڑکوں پر پھینکنے کی شکایات سب سے زیادہ ہیں، اس لیے ہم آگاہی مہم کا آغاز بھی تاجروں سے کررہے ہیں۔ سکھر ہمارا شہر اور گھر ہے، اسے صاف ستھرا رکھنے کی ذمے داری بھی مشترکہ ہے جبکہ چیف آفیسر ہیڈ کوارٹر پیر عطاء الرحمن خان کا کہنا تھا کہ صفائی کے مسائل باہمی تعاون سے ہی حل ہوسکتے ہیں۔ تاجر تنظیموں کو بلدیہ کا ساتھ دینا ہوگا۔ اس موقع پر تاجر تنظیم کے عہدیداروں نے صفائی ستھرائی کی مجموعی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مزید بہتری اور نالیاں بند رہنے کی شکایات کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا جس پر ٹیم نے ان کی توجہ تجاوزات پر مبذول کراتے ہوئے کہا کہ دکانداروں نے دکانوں کے باہر نالیوں پر پکے تھڑے بنائے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے نالیوں کی صفائی میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر تاجر انسداد تجاوزات آپریشن میں بلدیہ کا ساتھ دیں تو ان کا یہ مسئلہ بھی مستقل بنیادوں پر حل ہوسکتا ہے جس پر تاجران نے ٹیم کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔