لندن/اسلام آباد(صباح نیوز+اے پی پی) متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین نے ایک بار پھر بھارت سے سیاسی پناہ دینے کی درخواست کردی۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے وڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ اگر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مجھے اور میرے ساتھیوں کو بھارت آنے کی اجازت دیں اور سیاسی پناہ فراہم کریں تو میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں آنے کو تیار ہوں کیونکہ میرے دادا وہاں دفن ہیں، میری دادی وہاں دفن ہیں اور میرے ہزاروں رشتے دار بھارت میں مدفون ہیں، میں ان کی قبروں پر جاکر فاتحہ کرنا چاہتا ہوں ۔اپنی تقریر میں الطاف حسین نے بھارتی
حکومت کو یقین دہانی کروائی کہ (اگر انہیں سیاسی پناہ)دی جاتی ہے تو وہ وعدہ کرتے ہیں کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے ۔ادھر پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کی جانب سے سیاسی پناہ کے لیے بھارت سے درخواست سنجیدہ معاملہ ہے، اس سلسلے میں جامع ردعمل جلد جاری کر دیا جائے گا۔ جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ بھارت نے سیاچن کے علاقہ پر قبضہ کی کوششیں کی ہیں جبکہ متنازع علاقے کو سیاحت کے لیے نہیں کھولا جا سکتا ،بھارت نے سیاچن سے متعلق فیصلے کے بارے میں پاکستان کو آگاہ نہیں کیا ہے۔ ترجمان نے نیپال میں لاپتا پاک آرمی کے ریٹائرڈ آفیسر کرنل حبیب طاہر کی ٹارچر سیل میں قتل کے حوالے سے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے جعلی قرار دیا اور کہا کہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ میری نظر سے بھی گزرا ہے جو جعلی ہے، یقیناً یہ دشمن ایجنسیوں کی پاکستان اور پاکستانی شہریوں کیخلاف سنسنی خیزی مہم کا حصہ ہے۔ آزاد کشمیر میں ہندوئوں کے مقدس مقامات کھولنے پر غور سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ عوام کے مابین رابطے بڑھانے کے لیے تیار ہیں تاہم بھارت کی جانب سے باہمی امور پر مذاکرات سے انکار بنیادی رکاوٹ ہے۔ڈاکٹرفیصل نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک، ادویات کی قلت کے باعث انسانی بحران بد تر ہوتا جارہا ہے۔ عالمی برادری وادی میں سنگین صورتحال کا نوٹس لیں۔
دفتر خارجہ