نوابشاہ (بیورورپورٹ) صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے محکمہ زراعت کے افسران اور وفاقی ادارے پلانٹ پروٹیکشن کے افسران کو سختی کے ساتھ ہدایت کی ہے کہ صوبہ سندھ میں ٹڈی دل نے تباہی مچادی ہے جس کے خاتمے کے لیے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو استعمال میں لاکر ٹڈی دل کا خاتمہ کیا جائے۔ اس ضمن میں سندھ کے ہر اضلاع میں ایئر کرافٹ اور گاڑیوں کے ذریعے اسپرے کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ ٹڈی دل کا اسی علاقے میں خاتمہ ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ڈپٹی کمشنر آفس نوابشاہ کے دربار ہال میں صوبے سندھ میں ٹڈی دل کے خاتمے کے سلسلے میں محکمہ زراعت کے افسران کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے تاکہ ٹڈی دل کے خاتمے کو یقینی بناکر آبادگاروں کو نقصان سے بچایا جاسکے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی ذمے داری ہے کہ وہ ایئر کرافٹ کے ساتھ ساتھ اسپرے کرنے والی گاڑیوں کو استعمال میں لا کر ٹڈی دل سے جو علاقے متاثر ہوئے ہیں ان میں اسپرے کرکے ٹڈی دل کا خاتمہ کریں تاکہ مزید ٹڈی دل فصلوں میں جاکر فصلوں کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔ اس موقع پر اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بے نظیرآباد جنید حمید سموں نے بتایا کہ ضلع بے نظیرآباد میں تعلقہ دوڑ کا کچھ حصہ ٹڈی دل کے حملے سے متاثر ہوا ہے جبکہ محکمہ زراعت، پلانٹ پروٹیکشن اور محکمہ ریونیو کے افسران متاثرہ علاقوں میں جاکر اسپرے کے کام کی نگرانی کررہے ہیں۔ اس موقع پر محکمہ زراعت سکھر، تھرپارکر، عمرکوٹ، سانگھڑ اور دیگر علاقوں کے افسران نے اپنے اپنے علاقوں میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کیے گئے انتظامات و اسپرے کے کام کے متعلق صوبائی وزیر کو تفصیلی آگاہی فراہم کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ علاقے میں جو بھی کاشت ٹڈی دل کے حملے سے متاثر ہوئی ہے اس کی مکمل رپورٹ جلد ازجلد ارسال کی جائے تاکہ حکام بالا کو آبادگاروں کی مدد کے لیے سفارش کی جاسکے۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت سندھ ہدایت اللہ چھجڑو، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچرل ریسرچ نور محمد بلوچ، ایڈیشنل کمشنر بے نظیر آباد پرویز احمد بلوچ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنید حمید سموں، ڈائریکٹر اطلاعات شفیق حسین میمن، ڈائریکٹر زراعت غلام مصطفی جمالی، ایڈیشنل ڈائریکٹر زراعت محمد رمضان چنا ودیگر محکمہ زراعت کے افسران نے شرکت کی۔