انقرہ میں 2روزہ انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس ، نئے عالمی نظام انصاف کی ضرورت ہے، ترک چیف جسٹس

142

انقرہ (اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم حد سے گزر گئے،اقوام متحدہ ،عالمی طاقتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر کے مظلوم عوام کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے،90لاکھ محصور کشمیری عالمی امن کے لیے خطرے کی گھنٹی دے رہے ہیں، اس صورتحال میں نئے عالمی نظام انصاف کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہارترک چیف جسٹس و دیگرنے انقرہ میں 2روزہ انٹر نیشنل کشمیر کانفرنس سے اپنے خطاب میں کیا،کانفرنس میں دنیا بھر کے 25 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے ترکی کو دنیا کی اْبھرتی ہوئی طاقت اور نشاۃ ثانیہ کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی تنازع کشمیر کو حل کرانے اور کشمیریوں کو ظلم کی اندھیری رات سے نکالنے کے لیے ثالث اور سہولت کار کا کردار ادا کرے تو پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام خیرمقدم کریں گے،مقبوضہ کشمیر میں خواتین کومال غنیمت سمجھ کر اْن کی عزت و حرمت کو لوٹا جا رہا ہے،بھارت آزاد کشمیر پرقبضے اور ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے رہاہے۔ صدر آزاد کشمیر نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی اس بیان کی حمایت کرے ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات اور بغیر کسی تصادم کے انصاف کے مطابق مذاکراتی عمل سے حل ہونا چاہیے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں آگ اور خون کا کھیل بند کرکے کثیر الجہتی سفارت کاری کے ذریعے تنازع کو حل کیا جائے۔سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے انسانوں ہی نہیں پہاڑوں، وادیوں، دریاؤں اور جنگلات کو بھی بیڑیوں میں جکڑ لیا، کشمیریوں کو آواز بلند کرنے کی اجازت نہیں ، شہریوں کو شہید، بصارت سے محروم ، معذور اور نوجوانوں کو گرفتار کرکے بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سیاسی قیادت جیلوں میں ہے، اس سارے عمل کو جینو سائیڈ واچ نے کشمیریوں کی نسل کشی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ایسے قوانین نافذ کررہاہے جن کے تحت مقامی کشمیریوں کی زمینوں پرغیر کشمیری بھا رتیوں کو آباد کرکے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے گا۔ اْنہوں نے کہا کہ پوری دنیا اور میڈیابھارت کی فسطائیت پر چیخ رہا ہے، برطانیہ، فرانس اور یورپی پارلیمنٹ اور امریکی کانگریس نے اجلاس منعقد کر کے کشمیر پر بحث کی اور ابھی حال ہی میں امریکا کے ٹام لینٹس کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آزاد کشمیر پر حملہ کر کے اس پر قبضہ کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور پاکستان کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی بات کر رہاہے۔ بھارت کا یہ طرز عمل تباہ کن ہے ، ہندو انتہا پسند اسے اپنی فتح قرار دے کر جشن منا رہے ہیں۔