ٹھٹھہ ،تشدد اور اسپتال میں توڑ پھوڑ کیخلاف ینگ ڈاکٹروں کا احتجاج

165

ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت ) سول اسپتال ٹھٹھہ کے گائنی وارڈ میں بچے کو جنم دینے کے کچھ گھنٹوں بعد فوت ہونے والی خاتون کے ورثا اور مشکوک افراد کی جانب سے ڈیوٹی ڈاکٹرز پر تشدد اور وارڈ میں توڑ پھوڑ کے خلاف ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن ( وائی ڈی ای) کی احتجاجی ریلی۔احتجاجی ریلی سول اسپتال کے گائنی وارڈ سے او پی ڈی وارڈ تک نکالی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دو دن پہلے گائنی وارڈ میں خاتون کی فوتگی کے بعد خاتون کے ورثا کا ڈاکٹروں پر تشدد کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں خاتون کے ورثا کی جانب سے ڈاکٹروں پر غفلت کا الزام لگایاگیا تھا، ایسی صورتحال کے بعد ڈاکٹروں کی جانب سے احتجاجاً گائنی وارڈ کا بائیکاٹ کیا گیا مگر انتظامیہ کی جانب سے نوٹس نہیں لیا گیا جس کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سول اسپتال مکلی میں احتجاجی ریلی نکال کر کہا کہ خاتون کی موت ڈلیوری کے دوران نہیں ہوئی پر ڈاکٹروں نے خاتون کو بچانے کی پوری کوشش کی مگر پھر بھی فوت ہونے والی خاتون کے ورثا اور کچھ مشکوک لوگوں نے وارڈ کی توڑ پھوڑ کرکے مختلف آلات سے لیڈی ڈاکٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا۔اس سلسلے میں وائی ڈی ای ٹھٹھہ کے رہنما ڈاکٹر ذوالفقاراور ڈاکٹر شیر محمد میمن نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ڈاکٹر اپنی خدمات فرائض سمجھ کر سرانجام دے رہے ہیں مگر ان کو جان بوجھ کر تنگ کیا جارہا ہے تاکہ ڈاکٹر نوکریاں چھوڑ جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک سازش ہے جس کا انتظامیہ کو فوری نوٹس لے کر ڈاکٹروں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانی چاہیے۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لیڈی ڈاکٹر ریشماں، فوزیہ، شاہین اور ڈاکٹر ریشماں نے کہا کہ ان پر تشدد کرکے اسپتال کا ماحول خراب کیا جارہا ہے وہ اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے سرانجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قاتل نہیں بلکہ ڈاکٹر مسیحا ہیں وہ کسی بھی صورت میں مریض کا نقصان نہیں چاہتے۔ احتجاجی ریلی میں ڈاکٹر محمود، ڈاکٹر عابد شفیع میمن، ڈاکٹر، مشتاق اور ڈاکٹر حنیف میمن نے بھی خطاب کیا اور اعلیٰ اختیار سے مطالبہ کیا کہ وہ ڈاکٹروں کو سیکورٹی دے کر تحفظ فراہم کریں دیگر صورت میں احتجاج کا دائرہ وسیع کردیا جائے گا۔