لاہور(جسارت نیوز) انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے پاکستان ٹینس فیڈریشن کی اپیل خارج کرتے ہوئے ڈیوس کپ ٹائی نیوٹرل مقام پر کروانے کا فیصلہ برقراررکھاہے۔ایشیا اوشیانا گروپ ون میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ مقابلے اسلام آباد میں 29اور 30نومبر کو شیڈول تھے تاہم بھارتی ٹینس حکام کے مطالبے پر سیکورٹی کو جواز بناکر انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے چار نومبر کو یہ مقابلے نیوٹرل مقام پر شفٹ کرنے کا اعلان کیاتھا۔پاکستان ٹینس فیڈریشن نے اس فیصلے پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی تھی جسے آئی ٹی ایف نے مسترد کردیاہے اور یہ اب مقابلے قازقستان میں کروانے کے بارے میں دونوں ممالک کو آگاہ کردیاگیاہے۔انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کی جانب سے پاکستان سے کی جانے والی اس ناانصافی پر پر ٹینس اسٹار اعصام الحق اور عقیل خان پہلے ہی ان مقابلوں کا بائی کاٹ کرچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اپیل خارج ہونے کے بعد پاکستان ٹینس ٹیم ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت ضرور کرے گی تاہم پی ٹی ایف کی طرف سے سینئرز کے بجائے جونیئر ٹیم کو بجھوانے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ پاکستان کے ٹاپ ٹینس کھلاڑی اعصام الحق نے بھارت کیخلاف نیوٹرل وینیو پر ہونیوالے مقابلے کے بائیکاٹ کااعلان کررکھا ہے ۔اس حوالے سے اعصام نے پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سربراہ سلیم سیف اللہ کو خط لکھ کر آگاہ کردیا ہے کہ وہ آئی ٹی ایف کے فیصلے کے خلاف بطور احتجاج اس ماہ ڈیوس کپ ٹائی میں شرکت نہیں کریں گے۔انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن(آئی ٹی ایف)نے نومبر کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ پاکستان میں ہونے والی پاک بھارت ایشین اوشینا گروپ کی ڈیوس کپ ٹائی اب پاکستان کی بجائے نیوٹرل وینیو پر ہوگی۔آئی ٹی ایف نے بھارتی کھلاڑیوں کے پاکستان آنے سے انکار اور سیکورٹی ریویو کے بعد یہ فیصلہ کیا جسے اعصام الحق نے جانبدار اور غیرمنصفانہ قرار دیا۔پی ٹی ایف کے سربراہ سلیم سیف اللہ کے نام خط میں اعصام لکھتے ہیں کہ انہیں آئی ٹی ایف کے فیصلے پر افسوس ہے کیوں کہ بھارت کا پاکستان میں نہ کھیلنے کا کوئی جواز نہیں تھا، آئی ٹی ایف نے بھارتی اثررسوخ میں ٹائی پاکستان سے نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر دیا۔اعصام الحق نے اپنے خط میں بھارتی ٹینس حکام کو بھی آڑے ہاتھ لیا اور کہا کہ ان کے پاکستان نہ آنے کے لیے بہانے قابل قبول نہیں اور یہ کہنا کہ یہاں ان کو مناسب سیکورٹی نہیں مل سکتی ، توہین آمیز ہے۔اعصام الحق نے پی ٹی ایف کو آگاہ کیا کہ اگرآئی ٹی ایف پاکستام کیخلاف جانبدارانہ، غیر منصفانہ اور تعصبانہ فیصلے کو تبدیل نہیں کرے گا تو وہ بطور احتجاج اس ٹائی میں شرکت نہیں کریں گے ۔اعصام الحق نے واضح کیا کہ ان کی ترجیح ہمیشہ پاکستان کے لیے کھیلنا ہے لیکن یہ معاملہ ملک کے وقار کا ہے ،ٹائی کھیلنے کا مطلب ہوگا کہ آپ اس جانبدارنہ فیصلے کو قبول کرتے ہیں اور وہ اس فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔