اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کے ذریعے حکومت سے کسی ڈیل یا مفاہمت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی ہمارے مؤقف کے قائل ہوگئے ہیں ، ق لیگ کی حکومت کے اتحاد ہونے کی پرانی پوزیشن برقرار نہیں رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پرویز الٰہی سے یا ان کے ذریعے کوئی ڈیل اور مفاہمت نہیں ہوئی، وہ اس بات کی پرزور تردید کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی مفاہمت کے جذبے سے آئے تھے ،میں ان کے
جذبات کی قدر کرتا ہوں،انہوں نے کچھ لے کرجانے کی بات اپنے مقام سے کی ہے۔سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ق لیگ کی حکومت کے اتحادی ہونے کی پرانی پوزیشن برقرار نہیں رہی ہے اور پرویز الٰہی ان کے مؤقف کے قائل ہو کرگئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان آرام سے نہیں بیٹھے ہوئے انہیں کپکپی لگی ہوئی ہے، ہم خیالی پلاؤ کے ساتھ گھروں سے نہیں نکلے۔ چودھری پرویز الٰہی کو دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ حکومت کے خاتمے کے سوا کوئی ہدف نہیں، ہم اپنی حکمت عملی پر مطمئن ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم شاہد زندگی میں پہلی بار یوٹرن لے کر پھر اسلام آباد کی طرف جائیں ۔ فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ سال نئے نظام کے ساتھ نظر آئے گا۔واضح رہے کہ ق لیگ کے مرکزی رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے گزشتہ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن نے معاملات طے ہونے کے بعد اسلام آباد کا دھرنا ختم کیا۔ پرویز الٰہی سے سوال کیا کہ مولانا نے کہا تھا کہ یا تو وزیراعظم استعفا دیں یا پھر استعفے کے وزن کے برابر اگر کوئی چیز آجائے تو وہ بھی قبول ہے، یہ استعفے جیسی چیز کیا ہے؟‘پرویز الٰہی نے مسکرا کر جواب دیا کہ مولانا نے انڈر اسٹینڈنگ کے تحت اسلام آباد مارچ ختم کیا ، معاملات طے ہونے کے بعد مولانا اسلام آباد سے روانہ ہوئے۔
فضل الرحمن