لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز سے متاثرہ افراد کی موت کا سلسلہ نہ تھم سکا۔ سابق تحصیل اسپتال رتوڈیرو میں ایچ آئی وی بلڈ اسکریننگ کا عمل 7 ماہ بعد بھی جاری، اب تک 36 ہزار مرد خواتین اور بچوں کی بلڈ اسکریننگ مکمل کی گئی۔ اسکریننگ میں 1160 افراد میں ایچ آئی وی وائرس پازیٹو آیا، 8 سال تک کے بچوں کی تعداد 910 سے زائد ہے، گزشتہ روز رتوڈیرو کے گاؤں لشکری خان لولائی کا رہائشی 5 سالہ معصوم ایچ آئی وی کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلا گیا۔ اس حوالے سے متوفی بچے کے والد منظور احمد کا کہنا ہے کہ میرے 5 سالہ بیٹے سہیل احمد کی ایچ آئی وی رپورٹ پازیٹو آنے کے بعد لاڑکانہ ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹر اور کراچی سے بھی علاج کروانے کی کوشش کی، تاہم توجہ نا ملنے سے بیٹا اللہ کو پیارا ہوگیا۔ دوسری جانب ایک اور معصوم کی ہلاکت کے بعد ایچ آئی وی ایڈز سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 38 ہوگئی، جن میں اکثریت بچوں کی ہے جبکہ سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے اب تک صرف 16 بچوں کی اموات کی تصدیق کی گئی ہے اور دیگر کا ریکارڈ مرتب کرنے میں مصروف عمل ہے۔