بھارت فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا ہے، شاہ محمود قریشی

348

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت اپنی خفت مٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کر سکتا ہے۔ امریکی کانگریس کے ’’ٹام لنٹاس کمیشن‘‘ برائے انسانی حقوق کی مقبوضہ کشمیر پر سماعت سے بھارت اوربی جے پی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں۔ جمعہ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے اہم گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اس وقت ہمہ قسم کی منصوبہ بندیاں کررہا ہے اور کرتا رہے گا کیونکہ انہیں ندامت ہورہی ہے، اپنی خفت مٹانے کے لیے وہ فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 14 نومبر کو امریکی کانگریس کے’’ٹام لنٹاس کمیشن‘‘ برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ کشمیر پر ایک سماعت کی ہے۔ اس سماعت میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین، ایکسپرٹس، تجزیہ نگار بھی موجود تھے۔ اس سماعت میں انہوں نے واضح کہا ہے کہ بھارت میں ہندو نیشنلزم تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ذرائع مواصلات کی بندش اور دیگر بندشیں بدستور جاری ہیں انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے۔ آزادی نقل و حرکت، مذہبی آزادی اور آزادی اظہار رائے سب پر قدغن لگائی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک برتا جا رہا ہے، انہیں جبروتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اقلیتیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بن رہی ہیں۔ انہوں نے بابری مسجد پر بھارتی عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں سے رو گردانی کررہا ہے اور اس کا ذمے دار وہ بی جے پی کو سمجھتے ہیں۔ اس کمیشن نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت سے رجوع کرے اور اسے کہے کہ وہ انسانی حقوق کی پاسداری کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری محاصرے کو ختم کرے۔ یہ پینل امریکی کانگریس سے مطالبہ کرتا ہے کہ امریکی کانگریس ایک قرارداد پاس کرائے۔ بھارت سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے 80 لاکھ لوگوں پر جاری بھارتی محاصرے کو ختم کرنے کا کہا جائے۔ وہ کہتے ہیں کہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی جائے۔ انسانی حقوق فی الفور بحال کیے جائیں۔ پبلک سیفٹی ایکٹ (جو ایک کالا قانون ہے) اسے ختم کیا جائے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کافی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہے، ملک کے اندر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے، بھارتی معیشت کا گراف گررہا ہے اس ساری صورتحال میں وہ کسی بھی حرکت کا ارتکاب کرسکتا ہے، میرے نزدیک کشمیر کی اصل آواز کشمیری ہیں جو 100 روز سے مسلسل بھارتی جبر و استبداد کا مقابلہ کر رہے ہیں۔