سکھر، میرپور خاص ، گیس لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے

306

 

سکھر، میرپور خاص (نمائندگان جسارت) سوئی گیس پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ بندش کیخلاف سکھر کے علاقے ریتی لائن کے مختلف وارڈز کی مکین خواتین زرینہ، بلقیس، مسمات بانو و دیگر نے اپنے بچوں کے ہمراہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے مین دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور سوئی گیس انتظامیہ کیخلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بتایا کہ موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی سوئی گیس انتظامیہ نے اپنا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ سے کبھی صبح کے اوقات تو کبھی شام کے وقت گیس بند کردی جاتی ہے اور جب گیس آتی ہے تو پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ کھانا اور ناشتہ بنانے میں گھنٹوں لگ جاتے ہیں، شکایت کے باوجود کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مظاہرین نے حکام سے گیس پریشر کی کمی اور غیر اعلانیہ بندش کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ موسم سرما کے آغاز سے ہی شہر کے مختلف علاقوں نیو پنڈ، بھوسہ لائن، مائیکرو کالونی، انجن شیڈ ریلوے کالونی، جیلانی روڈ، جناح چوک، واری تڑ و دیگر علاقوں میں گیس پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ بندش کا سلسلہ جاری ہے، جس کی وجہ سے گھریلو اور کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہورہی ہیں۔ میرپور خاص محکمہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کا پورا پریشر فراہم کرنے کے لیے گھریلوصارفین کو گیس کے کم پریشر اور لوڈ شیڈنگ کی اذیت میں ڈال دیا، شہر کے بیشتر علاقوں میں سوئی گیس کے کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا۔ ہوٹلوں پر روٹی کی خریداری کے لیے لوگوں کی قطا ریں لگ گئیں، طلبہ و طالبات صبح کے اوقات میں بغیر ناشتے کے اسکول و کالجز جانے پر مجبور۔ سوئی گیس انتظامیہ نے سی این جی مالکان کو گیس کے مکمل پریشر کی فراہمی کے لیے گھریلو صارفین کو گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کرکے اذیت میں مبتلا کردیا، گیس کے کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہری سخت پریشان ہیں، اکثر کھانا پکانے کے وقت گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی ہوتی ہے، جس کے باعث کھانا پکانے میں سخت دشواری ہوتی ہے اور لوگ روٹی ہوٹلوں سے منگوانے پر مجبور ہیں جبکہ ہوٹلوں پر بھی روٹی کے خریداروں کی قطاریں لگی ہوتی ہیں اور گھنٹوں لوگ ہوٹلوں پر قطاروں میں لگے رہتے ہیں۔ اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما ملک عبدالغفار نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو سوئی گیس انتظامیہ کہتی ہے کہ اوپر سے گیس کا پریشر کم ہے جبکہ سی این جی اسٹیشنوں کو مکمل پریشر فراہم کیا جارہا ہے یہ مقامی سطح پر سوئی گیس انتظامیہ کی نااہلی ہے، جس کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہیں اور انہیں احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر سوئی گیس انتظامیہ کی جانب سے کھانا پکانے کے اوقات صبح اور دوپہر کے وقت گیس کا کم پریشر اور لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، جس کے باعث طلبہ و طالبات اور سرکاری ملازم بغیر ناشتہ کیے اپنے دفتروں اور تعلیمی اداروں میں جانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی این جی اسٹیشنوں کو کھانا پکانے کے اوقات صبح اور دوپہر کے وقت گیس کی فراہمی بند کر کے گھریلو صارفین کو گیس کا مکمل پریشر فراہم کیا جائے اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔