لاہور (نمائندہ جسارت) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے 50 کروڑ روپے کی نقد رقم اور جائیداد کی ریکوری کا دعویٰ کیا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے نیب لاہور آفس کا دورہ کیا جہاں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے انہیں میگا کرپشن کے مقدمات میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیب لاہور نے اسحاق ڈار کے بینک اکاؤنٹس سے 50 کروڑ روپے کی رقم برآمد کرکے پنجاب حکومت کے حوالے کردی ہے اور اس کے ساتھ لاہور گلبرگ میں اسحاق ڈار کا کروڑوں روپے مالیت کا 4 کنال کا گھر بھی پنجاب حکومت کے حوالے کیا جارہا ہے۔ چیئرمین نیب نے بتایا کہ گھر فروخت کرکے حاصل ہونے والی رقم حکومت کے خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب پاور ڈیویلپمنٹ کے سابق چیف فنانشل آفیسر اکرام نوید سے ایک ارب روپے کی جائیدادبرآمد کرکے پنجاب حکومت اور ایرا حکام کے حوالے کردی گئیں ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب افسران کی وابستگی کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں، ان کا مقصد صرف اور صرف ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ نیب کسی کا چہرہ نہیں کیس دیکھ کر اپنی تحقیقات کا قانون اور شواہد کی بنیاد پر آغاز کرتا ہے، افسران کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنے فرائض آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر انجام دیں۔ ان کا کہناتا کہ چند ماہ میں نیب نے 71 ارب کی خطیر رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جس میں بڑا کردار نیب لاہور کا ہے۔ نیب لاہور کے ڈی جی شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کو شہبازشریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز و دیگرکیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ و آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس کی تحقیقات پربریفنگ دی۔ اس کے علاوہ چودھری شوگر ملز کیس میں ملزم نوازشریف، مریم نواز، ملزم یوسف عباس اور ملزم عبدالعزیز کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی انکوائری اور پنجاب پاورڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں ملزم اکرام نوید کیخلاف مبینہ طور پر آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس کی تحقیقات پر بھی چیئرمین نیب کو بریفنگ دی گئی۔