لاہور (نمائندہ جسارت) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت 28 نومبر تک کیلیے ملتوی کردی۔احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 21 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مزید گواہان کو طلب کرلیا۔ دوسری جانب نیب نے وعدہ معاف گواہ قیصر امین بٹ کے بیان کا ریکارڈ جمع کرادیا۔ تفصیلات کے مطابق غیر قانونی اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت کے ایڈمن جج امیر محمد خان کے رو برو پیش کیا گیا۔ حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز عدالت پیش ہوئے۔ جج امیر محمد خان نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ حمزہ شہباز کیخلاف ریفرنس کب دائر کیا جائے گا؟۔ جس پر نیب پراسکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزمان سے تحقیقات چل رہی ہیں جیسے ہی مکمل ہوں گی ریفرنس دائر کر دیا جائے گا۔ جبکہ دوسری طرف اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت سے کھیل رہی ہے جو قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری حکومتی پالیسیوں اور مہنگائی سے پریشان ہے۔ آج غریب آدمی صبح شام حکومت کو بددعائیں دے رہا ہے۔ پاکستان کے عوام کو موجودہ حکومت سے جلد چھٹکارا حاصل ہو جائے گا۔ حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ نوازشریف کی طبیعت ناساز ہے، نوازشریف ماضی میں اپنی بیماری کے باوجود بیرون ملک سے واپس آچکے ہیں،نوازشریف اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر بیرون ملک سے واپس آئے لیکن اب شرائط لگائی جارہی ہیں۔ نواز شریف کو بیرون ملک علاج کیلیے شرائط عاید کرنا ان کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔