جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نواز شریف سے گارنٹی مانگنا بد اخلاقی کا مظاہرہ ہے، نواز شریف کو علاج کیلئے باہر جانے دینا چاہیئے.
اسلام آباد میں چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور حکومت بھی آگے بڑھنے کو تیار نہیں، ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمارے کارکن پاکستان کی بڑی شاہراہوں پر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو شہریوں کو تنگ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، ہم جمہوری انداز میں احتجاج کریں گے، ہم جمہوری انداز میں احتجاج کریں گے،وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو معاملہ یہاں تک نہ پہنچتا، معاملے کو مزید خرابی اور تشدد کی طرف نہ لے جایا جائے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے پر امن دھرنا دیا اور قوم کی جنگ لڑ رہے ہیں، ٹماٹر 300روپے کلو ہو تو عام آدمی کیا چیز خریدے گا،سبزیاں اور اناج عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں،عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی کہ کوئی اب وزیراعظم بننے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے گارنٹی مانگنا بد اخلاقی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، نواز شریف کو علاج کیلئے باہر جانے دیا جائے۔
سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ہم مبارکباد دینے کیلئے آئے تھے، ہم چاہتے ہیں کہ ایسا نظام ہو جو عوام کی توقعات پر پورا اترے، مولانا فضل الرحمان جمہوریت پسند انسان ہیں۔
اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں بڑا دھرنا دیا گیا، مولانا فضل الرحمان اب پاکستان کے واحد اپوزیشن لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان کے پیچھے تمام جماعتیں کھڑی ہیں، یہ واحد دھرنا تھا جس میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔