ڈیل ہو گئی یا ڈھیل مل گئی؟

401

جن پر ملک لوٹنے کا الزام تھا ، ان سب کو وزیر اعظم عمران خان کی آشیرباد سے عدالتوں سے ضمانتیں بھی مل گئی ہیں اور اب ان سب کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے ۔ عمران خان جس جس کو الٹا لٹکا کر اور سڑکوں پر گھسیٹ کر لوٹا گیا پیسہ واپس لینے کی بات کرتے رہے ہیں ، اب ان سب کو گھر پر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے یا دی جارہی ہے ۔ عمران خان مسلسل کہتے رہے کہ چاہے جو کچھ ہوجائے وہ ملک لوٹنے والوں کو معاف نہیں کریں گے ، کسی صورت این آر او نہیں دیں گے ۔نہ ڈیل ہوگی اور نہ ڈھیل دی جائے گی ۔ مگر عملی صورتحال یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دست راست اور ایف بی آر کے سربراہ شبر زیدی نے اعلان کردیا ہے کہ ملک سے باہرگیا ہوا ایک پیسہ بھی حکومت واپس لانے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ لوٹ مار کے الزام میں جتنے لوگ بھی جیل کے اندر کیے گئے تھے ، وہ سب آہستہ آہستہ باہر آرہے ہیں ، یا تو ان کے خلاف کچھ ثابت ہی نہیں کیا جاسکا یا پھر ان کے خلاف اصل کیس دائر ہی نہیں کیے گئے ۔ دو جمع دو نتیجہ یہ نکلا ہے کہ عمران خان کے وہ تمام تر دعوے ہوائی ثابت ہوئے کہ وہ ملک سے لوٹی گئی رقوم واپس لائیں گے اور ملزمان کو عبرتناک سزا دی جائے گی ۔ جو عقلمند تھے انہوں نے پہلے ہی پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی بقیہ جو بچے تھے اب انہیں عدلیہ نے بھی باعزت کی کلین چٹ دے دی ہے ۔ جن لوگوں نے عمران خان کی دی گئی ٹیکس ایمنسٹی سے فائدہ اٹھایا اور ملک سے لوٹا گیا کالا دھن چند فیصد رقم دے کر سفید کیا ، ان میں پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمان بھی شامل ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ تحریک انصاف میں بھی فرشتے نہیں ہیں ۔ شریف خاندان کو جس طرح سے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے ، اسے این آر او نہیں کہیں گے تو اور کیا کہا جائے گا ۔ وزیر اعظم کے قریبی حلقے کہتے ہیں کہ شریف خاندان کو چھوڑنے کی وجہ قطر اور متحدہ عرب امارات کا دباؤ تھا ۔ پہلے بھی ایسے ہی دباؤ کے تحت مشرف نے شریف خاندان کو چھوڑا تھا تو پھر مشرف کے این آر او میں اور عمران خان کی ڈیل میں کیا فرق رہ گیا ۔ اب عمران خان قوم کو یہ بتائیں کہ اس سارے کھیل میں ملک کو کیا حاصل ہوا ۔ پاکستان سے لوٹے گئے سیکڑوں ارب ڈالر کا کیا بنا اور ان لٹیروں کو کب ان کے کیے کی سزا ملے گی ۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ خود عمران خان کے وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کھل کر کہہ رہے ہیں کہ ڈیل ہوگئی ہے اور شیخ رشید نے بھی نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت ملنے پر جو کچھ کہا ہے وہ بھی بین السطور یہی ہے کہ ڈیل کی جا چکی ہے اور اب آصف زرداری بھی باہر آجائیں گے۔ کیا عدالت غلام سرور کے ’’انکشاف‘‘ کا نوٹس بھی لے گی یا خود عمران خان ان سے باز پرس کریں گے؟؟