لاڑکانہ : میونسپل کمیٹی کے عملے کی غفلت ، شہر بھر میں مچھروں کی بہتات

169

 

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں میونسپل کارپوریشن کی عدم توجہ اور یونین کمیٹیز کے چیئرمینز کی نااہلی کے باعث شہر بھر کے گلی محلوں میں مچھر مار اسپرے نا ہونے کے باعث مچھروں سمیت حشرات الارض کی بہتات ہو چکی ہے، شام ڈھلتے ہی روشنی کے لیے جلائے جانے والے بلب کے باعث بیشتر اقسام کے کیڑے مکوڑوں کی بہتات سے کھانے پینے کی اشیا مضر صحت ہو چکی ہیں، یہاں تک کہ سموسوں پکوڑوں، حلیم، چپس، برگر، چھولے ، فروٹ چاٹ، دہی بھلے، گجریلا اور سوپ سمیت تمام وہ چیزیں جو کہ کھلی ریڑھی پر فروخت کی جاتی ہیں و دیگر کھانے پینے کی اشیا میں مچھروں سمیت اڑتے کیڑے مکوڑے آ گرتے ہیں جن سے مہنگائی اور بے روزگاری کے اس دور میں ان محنت کشوں کا کاروبار بھی شدید متاثر ہوا ہے جو کہ میونسپل اور متعلقہ حکام کو دہائی اور بد دعائیں دیتے دکھائی دیتے ہیں۔ شہریوں محمد اسلم راجپوت، اسد عمرانی، اسرار میرانی، فتح محمد بھٹواور اصغر شیخ و دیگر کا کہنا ہے کہ شہر اور گردونواح میں شام کے بعد چلنا پھرنا مشکل ہو چکا ہے، موٹر سائیکل چلاتے کیڑے آنکھوں میں آ گرتے ہیں، یہ ہی نہیں وہ بھوک کے عالم میں باہر سے کچھ کھا بھی نہیں سکتے، اس سلسلے میں شہری محمد اسلم راجپوت کا کہنا تھا کہ وہ ریڑھی بان سے گاجر کا حلوہ گھر لے کر گئے جب دیکھا تو اس میں مچھر سمیت دیگر کیڑے موجود تھے ۔گجریلا واپس کیا تو ریڑھی بان بھی رو دیا ایسے میں کتنے افراد کا روزگار تباہ ہو چکا ہے، روٹی کپڑا مکان تو دور کی بات میونسپل کارپوریشن اپنی مدد آپ کے تحت شروع کردہ روزگار کی بھی دشمن بنا ہوئی ہے۔دوسری جانب میئر لاڑکانہ خیر محمد شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں تمام 20 یونین کمیٹیوں کے چیئرمینز کی جانب سے مچھر مار اسپرے مکمل ہونے کے سرٹیفکیٹس جمع کروائے جا چکے ہیں، میئر لاڑکانہ مسلسل کراچی میں موجود ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں سوئیپرز سمیت متعدد ملازمتیں آئی ہیں جن کی چپ چاپ بندر بانٹ جاری ہے جس کی وجہ سے معاشرتی مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر مچھر مار اسپرے ہوا ہے تو انہیں دکھائی کیوں نہیں دیا اور پھر مچھروں اور کیڑے مکوڑوں کی بہتات کیوں ہے ؟اس کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے کیا اس شعبے میں کہیں کرپشن تو نہیں کی جا رہی ہے۔