اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ مجھے توآزادی مارچ پارلیمنٹ ہاؤس سے نظر نہیں آرہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 دنوں میں شاید بالکل بھی نظر نہ آئے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین رحمن ملک نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے دھرنے و احتجاج ہمیشہ سرپرائز کے ساتھ ختم ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنا مذہبی کارڈ پر شروع ہوا لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ اس کا اختتام مذہبی کارڈ پر ہوتا ہے یا سیاسی کارڈ پر؟سینیٹر رحمن ملک کا کہنا تھا یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ حکومت دھرنا مذہبی کارڈ پہ ختم کراتی ہے یا سیاسی کارڈ پر اس کا اختتام کراتی ہے؟۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کارڈ استعمال کرنے کے خلاف رہی ہے،پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ مذہبی کارڈ کا استعمال نہ کیا جائے،پی پی نے ابتدا ہی میں یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ کسی بھی دھرنے میں ساتھ نہیں دے گی اور تاحال پارٹی اپنے مؤقف پر قائم ہے۔ علاوہ ازیں پی پی کی سینیٹر شیری رحمن نے پارلیمنٹ ہاوس کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ حکومت کو ہاؤس چلانا پڑے گا اگر ایسا نہ کیا تو ہم ہاؤس کے فلور پر دھرنا دیں گے۔انہوں نے الزام عاید کیا کہ حکومت پارلیمان کو بائی پاس کرکے اسے مفلوج کرنا چاہتی ہے۔
پیپلزپارٹی کی دھمکی