کوالالمپور(اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو جس وقت حکومت ملی اس وقت ہماری معاشی حالت دگرگوں تھی، تمام معاشی اشاریے زبوں حالی کی تصویر پیش کر رہے تھے، ایک طرف معاشی خسارہ بڑھتا جا رہا تھا اور دوسری طرف ہم قرضوں کے بوجھ سے نڈھال تھے، اس ساری صورتحال کے پیش نظر ہمیں معاشی بحران سے نکلنے کے لیے بہت سے مشکل فیصلے کرنا پڑے،ان فیصلوں کی بدولت آج الحمدللہ ہم معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں، معیشت کو پرکھنے کے لیے
قائم تمام اشاریے بہتری کی نوید سنا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوالالمپور میںپاکستانی نژاد سلطانہ کلثوم آف پاہنگ کی طرف سے دیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مادام سلطانہ کلثوم آف پاہنگ نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ ظہرانے میں ملائیشیا کی نامور کاروباری شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے ملائیشین بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں اور حکومت کی طرف سے دی جانے والی سہولیات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پروزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ظہرانے پر مدعو بزنس کمیونٹی سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشی بحران سے نکلنے کے لیے بہت سے مشکل فیصلے کرنا پڑے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 2019ء کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 35فیصد جبکہ مالی خسارہ 36 فیصد تک کم ہوا، ریونیو کی مد میں 16 فیصد اضافہ ہوا ہے، مثبت معاشی پالیسیوں کے سبب بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا،گزشتہ3برس میں پہلی مرتبہ سرمایہ کاری کا حجم 340ملین ڈالر تک جا پہنچا اور اسٹاک مارکیٹ میں 21 فیصد تک بہتری کا رحجان دیکھنے میں آیا، حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کررہی ہے،کاروبار میں آسانی کے حوالے سے عالمی بینک کی درجہ بندی میں ہم 28 درجے عبور کر کے ٹاپ ٹین ممالک کی صف میں شامل ہو گئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی