امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے آمرانہ رویہ نے اپوزیشن کو متحد اور ملک کو مہنگائی و بیروزگاری سمیت مسائل کے دلدل میں دھکیل دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ پریشان ہے تاجر صحافی اساتذہ اور عوام سراپا احتجاج ہیں۔ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات میں اپنے نام ونشان پر الیکشن میں حصہ لے گی،سندھ میں بلدیاتی انتخابات کی بھرپور تیاری کی جائے۔ قوم تمام پارٹیاں اور نظام آزماچکی ہے مگر حل صرف جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت اور قرآن وسنت کا نفاذ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباءآڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی، قیم کاشف سعید شیخ اور سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا ودیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے مجموعی طور پر سندھ کی سیاسی ، انتخابی و تنظیمی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پیپلز پارٹی مسلم لیگ اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں، جماعت اسلامی کے علاوہ اپوزیشن کی کسی جماعت نے کشمیر کی صورتحال پر جلسے نہیں کئے۔ کراچی، حیدرآباد، کشمور اور جیکب آباد میں تاریخی کشمیر مارچ اور ان میں مردوخواتین کی بھرپور شرکت سے باب الاسلام سندھ کے عوام نے ثابت کردیا کہ ان کے دل اپنے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے۔جماعت اسلامی نے اس کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کر رکھی ہے تاہم 5 اگست کی صورتحال کے بعد اس کو کشمیر مارچ میں بدل دیا گیا کیوں کہ کشمیر ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے جو کشمیر کو اہم نہیں سمجھتا وہ ملک، کشمیریوں اور نظریہ پاکستان کا وفادار نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے مزید کہاکہ جماعت اسلامی نے 3 نومبر کو اسلام آباد میں بین الاقوامی کشمیر کانفرس منعقد کرنی تھی مگر دھرنے و سیاسی صورتحال کے پیش نظر فی الحال ملتوی کی گئی ہے۔ جماعت اسلامی مظلوم کشمیریوں کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی غلط و عوام دشمن پالیسیوں اور متکبرانہ رویہ کی وجہ سے سیاست میں انتشار ہے جس کی وجہ سے وقت سے پہلے غیر مقبول اور اپنے خلاف اپوزیش کو متحد کردیا ہے۔
امیر جماعت نے صوبائی قیادت کو ہدایت کی کہ کراچی تاءکشمور ہر سطح پر خواتین کے نظم کے قیام کو یقینی بنایا جائے، دعوت تنظم وتربیت کے ساتھ کارکن سازی کی طرف خصوصی توجہ دی جائے۔اجلاس میں تیزگام ٹرین حاثہ کے شہدیٰ،لواحقین کے صبروجمیل اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی گئی۔