آزادی مارچ اسلام آباد پہنچ گیا،مارچ میں جلسہ ،دھرنا اور بھی بہت کچھ ہوتا ہے،مولانا فضل الرحمن

96

اسلام آ باد ،گوجر خان، بنوں، پشاور(نیوز ایجنسیاں +مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام(ف)کا آزادی مارچ اسلام آباد پہنچ گیا۔جلسہ آج ہوگا۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ میں جلسہ ، دھرنا اور بہت کچھ ہو تا ہے۔ یہ ہمارا پروگرام ہے جس کے بارے میں ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کب اور کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام قافلے اپنے وقت اور ترتیب کے مطابق اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تیز گام کو پیش آنے والے حادثے پر بہت دکھ اور رنج ہے، متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، تحقیقات کی جائے کہ یہ حادثہ ہے یا دہشت گردی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ اگر حکومت رخصت نہ ہوئی تو ملک میں افراتفری ہو گی، مسکن ڈی چوک یا شاہراہ دستور ہو فیصلہ اب عوام نے کرنا ہو گا، شاید یہ اب میرے اختیار سے بھی باہر نکل گیا ہے، یہ نہیں ہے کہ ہم سرنڈر ہو جائیں گے، ہم نے حتمی طور پر ان سے استعفا لینا ہے اور لڑ کر لینا ہے، آرام سے نہیں لینا لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں2،3 روز انہیں اسلام آباد میں بیٹھ کر بھی مہلت دینی چاہیے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ حال ہی میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی البتہ کسی پرانی ملاقات کے چرچے ہوجاتے ہیں،اب تک ادارے غیر جانبدار رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ بھی رہیںگے۔علاوہ ازیںقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا جس میں انہوں نے جلسہ ملتوی کرنے کی تجویز پیش کی۔ذرائع نے بتایا کہ گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمن نے تمام حزب اختلاف کی جماعتوں سے مشاورت کا کہا۔ ان کے مطابق دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد جے یو آئی (ف)کے سربراہ نے جلسہ ملتوی کرنے پر اتفاق کیا۔اس سے قبل مسلم لیگ نواز کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ تیز گام ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے کے باعث اسلام آباد میں جلسہ ملتوی کردیا گیا ہے۔مریم اورنگزیب کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ کا جلسہ اب(آج) جمعہ کو ہوگا جب کہ (ن) لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے بھی پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تمام کارکنان اسلام آباد میں ہی قیام کریں اور جمعہ کو جلسے میں بھرپور شرکت کریں۔احسن اقبال نے کہا کہ ٹرین کے اندوہناک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر جلسہ موخرکیا گیا، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم خان درانی نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان سے مشاورت کے بعد اپوزیشن جماعتوں کا جلسہ (آج) جمعہ کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان جے یو آئی(ف) کے مطابق اکرم خان درانی نے کہا کہ ملک بھر سے قافلے اسلام آباد مسلسل پہنچ رہے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن رات گئے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں جب کہ پی پی چیئر مین بلاول زرداری بھی جلسہ گاہ پہنچے اور خطاب بھی کیا۔دوسری جانب جے یو آئی(ف) کے مر کزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے جمعرات کو پشاور موڑ جلسہ گاہ میں مسلم لیگ( ن) کی طرف سے جلسہ ملتوی کرنے کے بیان کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افواہ چلائی گئی ہے کہ آزادی مارچ ایک دن کے لیے موخر کیا گیا ہے،مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سانحہ لیاقت پور بہت بڑا سانحہ ہے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں لیکن ہمارے قافلے لاکھوں کی تعداد میں چل رہے ہیں ہم ہر حال میں جلسہ گاہ پہنچے گے، بڑے بڑے قافلے خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے آرہے ہیں ، اس خبر میں کوئی صداقت نہیں کہ آزادی مارچ موخر یا ملتوی ہوا۔ ادھر عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار خان نے اسلام آباد پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن متحد ہے اس میں کوئی دراڑ نہیں، ہم رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق پہنچ گئے ہیں ،جلسہ کریںگے اور چلے جائیں گے،مولانا فضل الرحمن نے طبل جنگ بجادیا ہے اور ہم واضح طور پر انہیں کہہ چکے ہیں کہ اس فیصلے میں اے این پی ان کے ساتھ کھڑی ہے، اگر کوئی یہ تاثر دینا چاہتا ہے کہ اپوزیشن میں کوئی دراڑ ہے تو یہ ان کی غلط فہمی ہے،مارچ کے بارے میں فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی ہم اس پر من و عن عمل کریں گے۔
مولانا فضل الرحمن