آزادی مارچ یا دھرنوں  سے حکومتیں نہیں ختم ہوتیں، شاہ محمود قریشی

202

لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ  دھرنے اور آزادی مارچ سے حکومتیں نہیں  گرا کرتیں،اپوزیشن کے ساتھ جو معاہدے طے ہوا ہے اس کی  پاسداری پر مکمل عمل کیا جائے ۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ کشمیرمیں بدترین کرفیو نافذ کر رکھا ہے، کشمیر کا مسئلہ کھٹائی میں پڑا ہواتھا،5 دہائیوں سے بس  کاغذی کارروائی ہوتی رہی، بھارتی رچایا ہو ا ڈرامہ دنیا نے دیکھا ،پسند کے یورپی ارکان کو کشمیر لے کر گئے،مگر حقائق اس کے بر عکس ہیں اس لیے بھارت کہتا کچھ اور کرتا کچھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر کےوزیراعظم کی مشاورت سےچل رہے ہیں،کشمیری اقوام عالم بالخصوص مسلم امہ کی طرف نظریں جمائےہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا  ہے کہ حکومتیں ایسے نہیں گرتیں، رہبر کمیٹی و آزادی مارچ  کے ساتھ  معاہد ہ طے پایا گیا ہے اس کی پاسداری کریں ،توقع کرتا ہوں آزادی مارچ والوں کا رویہ بھی مناسب رہے گا، امید کرتے ہیں جس وضع داری کا مظاہرہ حکومت نے کیا وہ اپوزیشن بھی کرے گی۔

 انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کا اظہار شائستگی سے بھی ہو سکتا ہے، ماضی میں گھروں میں چھاپے مارے گئے گرفتاریاں ہوئیں، سیاست میں رواداری ضروری ہے اختلاف پر بندش نہیں۔

وزیرخارجہ نے مقبوضہ وادی  میں بھارتی بر بریت سے متعلق پاکستان کےموقف کی تائید پرملائیشین وزیرخارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ملائیشیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، ملائیشین ہم منصب کو اپنے دورہ ملائیشیا اور کوالالمپورکانفرنس میں شرکت سے آگاہ کیا، دوطرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا ، شاہ محمود قریشی نے ملائیشین ہم منصب کو مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم سے  بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ   وزیراعظم عمران خان 9نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے،کرتارپور راہداری  خیر سگالی کاپیغام ہے، پاکستان میں مندر اور گوردوارے آباد ہیں جو جانا چاہے جا سکتا ہے، ہمارا جمہوری رویہ ہے اسے برقرار رکھیں گے۔