پیپلز پارٹی کا شہر لاڑکانہ ایڈز کا گڑھ بن چکاہے ، مصطفی کمال

97

کراچی (آن لائن)پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے مولانا فضل الرحمان کا مارچ اور دھرنا انکا جمہوری حق ہے۔مارچ اور دھرنے کی بنیاد اسی حکومت نے رکھی تھی۔ جس طرح مولانا فضل الرحمن عمران خان کا استعفا مانگ رہے ہیں بالکل اسی طرح عمران خان نے بھی نواز شریف سے استعفا مانگا تھا۔ اس وقت عمران خان کے ساتھ مولانا طاہر القادری تھے جبکہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ سیاسی جماعتیں ہیں۔مولانا صاحب کا مارچ عین قانونی، آئینی اور جمہوری دائرے کے اندر ہے ، مولانا فضل
الرحمن نے اپنے ایجنڈے کے حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ملک کو 70 فیصد ریونیو دینے والا شہر تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے، کچرے اور گندگی سے بیماریاں پھیل رہی ہے،کتے اور مچھروں کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے نزدیک کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ بنگالیوں کا شناختی کارڈ دینا ہے۔ کراچی کے تاجر احتجاج کر رہے ہیں اور چیمبر آف کامرس بھی ساتھ دے رہا ہے، مصطفیٰ کمال نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، روز بچے مر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کا گڑھ لاڑکانہ ایڈز کا گڑھ بن چکاہے۔کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ، وزیراعظم وزیر اعلیٰ سے بات نہیں کر رہا تو سندھ کی عوام کس سے فریاد کریں۔ وفاقی، صوبائی اور شہری حکومتیں اپنی کچرا اٹھانے کی مہموں میں ناکام ہو گئی ہیں۔کیا اقوام متحدہ کراچی کا کچرا اٹھائے گی؟۔
مصطفی کمال