لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب وصدر ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے مجرمان کا بری ہونا تشویش ناک امر ہے۔ سر عام فائرنگ کرکے چار افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور المیہ یہ ہے کہ سی ٹی ڈی کوئی اہلکار مجرم ثابت نہ ہوسکا۔ سانحہ ساہیوال کے مجرمان کا رہا ہونا صرف حکومت اور اداروں کی ناکامی نہیں، دراصل یہ پورے معاشرے کی ناکامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو تربیتی کورس میں انسانی حقوق بھی شامل کرنا چاہیے۔ ہمارے ہاں اب تک اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا جاسکا۔ شہریوں کا تحفظ ریاست کی اولین ذمے داری ہوتی ہے۔ مجرمان کے بری ہونے کے بعد ان معصوم بچوں اور شہریوں کا لہو حکمرانوں کی گردن پر ہے۔ ماڈل ٹائون واقعہ کی طرح سانحہ ساہیوال کا بھی فرسودہ نظام کی نذر ہونا ظلم عظیم ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے ملک میں غریب عوام کے جان و مال کی کوئی قدر و قیمت ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس حوالے سے خاموشی معنی خیز ہے۔ وقت آگیا ہے کہ نام نہاد تبدیلی اور جھوٹے وعدوں اور دعووں کے بجائے اس فرسودہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور یہ کام صرف اور صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے۔ دریں اثنا سانحہ ساہیوال میں ملوث افراد کے بری ہونے کیخلاف جے آئی یوتھ لاہور کے زیر اہتمام آج 3بجے دوپہر احتجاجی مظاہرہ لاہور پریس کلب کے باہر کیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے سے امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری، امیر لاہور ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد، صدر جے آئی یوتھ پنجاب وسطی شاہد نوید ملک اور صہیب شریف خطاب کریں گے۔