نوشہرہ(نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی انتشار کا سب سے زیادہ نقصان کشمیر کو اور فائدہ بھارت کو پہنچاہے۔حکومت اور اپوزیشن نے تحریک آزادی کشمیر کو کنٹینر کی سیاست کی نذر کردیا ہے ۔حکومت اور اپوزیشن کے شور شرابے میں کشمیریوں کی آواز دب کر رہ گئی ہے ۔ 80لاکھ کشمیر ی پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں اور پاکستانی قیادت کوئی عملی قدم اٹھانے میں سنجیدگی نہیں دکھا رہی ۔جو حکومت خود گڑھے میں گرنے جارہی ہو اسے دھکا دینے کی کیا ضرورت ہے ۔ حکومت آکسیجن پر زندہ ہے ۔جن اداروں نے پی ٹی آئی حکومت کی صورت میں ایک لاش کو کندھوں پر اٹھا رکھا ہے وہ کب تک اس کا بوجھ اٹھائیں گے۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے نوشہرہ میں ضلعی اجتماع ارکان سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا و سابق رکن قومی اسمبلی صابر حسین اعوان بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے 27ستمبر کو اقوام متحدہ میں تقریر کی ایک ماہ گزرنے کے باوجود اس شہرہ آفاق تقریر کے کسی ایک جملے پر کوئی عمل نہیں ہوا۔وزیر اعظم نے امریکا جانے سے پہلے اور آنے کے بعد قومی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا۔ وزیر اعظم خود تو کوئی عملی قدم اٹھانے کو تیار نہیں مگر روزانہ فتوے دے رہے ہیں کہ جس نے ایل او سی کی طرف قدم اٹھایا وہ غدار ہوگا۔ان کے اس فتوے نے مقبوضہ اور آزاد کشمیر کے عوام کو سخت مایوس کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت خارجی ،داخلی اور معاشی شعبوں سمیت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے ۔اسلامی دنیا نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا مگر پہلی بار اقوم متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی سمیت کسی جگہ بھی ہمیں مسلم ممالک کی سپورٹ حاصل نہیں ہوئی۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی سیاست ایک بند گلی کی طرف جارہی ہے ۔اگر حکومت اور اپوزیشن نے اعتدال کا راستہ اختیار نہ کیا تو پاکستان کی جمہوریت کنٹینر میں بند ہوجائے گی۔حکومت اس وقت اسلام آبا دمیں قلعہ بند ہوگئی ہے ۔اسلام آباد اس وقت ایک کنٹینر سٹی کا منظر پیش کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنا پیٹ کاٹ کر حکومت کو جو پیسہ ملکی ترقی کے لیے دیتے ہیں وہ سڑکیں بند کرنے پر خرچ ہورہا ہے ۔ حکومت کے یہ تمام اقدامات قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے ایک بار پھر عدالت عظمیٰ سے اپیل کی کہ کسی بھی صورت میں حکومت کو راستے بند کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔انہوںنے حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت نے ہر چیز کی قیمتیں بڑھا کر عام آدمی کو2 وقت کے کھانے سے محروم کردیا ہے ۔لوگ نان شبینہ کے محتاج ہیں ۔خاص طور پر خیبر پختونخوا میں ترقی کا پہیہ جام ہوکر رہ گیا ہے ۔غربت ،بے روز گاری ،لوڈ شیڈنگ جیسے مسائل کا سامنا سب سے زیادہ خیبر پختونخوا کے عوام کو ہے ۔سابق حکومتوں نے صوبے میں جو ترقیاتی اسکیمیں شروع کی تھیں ان پر بھی کام رکا ہوا ہے اور انہیں مکمل نہیں کیا جارہا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ بی آرٹی منصوبہ پشاورکے شہریوں کے لیے عذاب بن گیا ہے اس منصوبے نے پشاور کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے ۔ موجودہ دور حکومت میں ترقیاتی کام ٹھپ ہوچکا ہے ۔ملک ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جارہا ہے ۔ لوگوں کو روز گار ،تعلیم اور صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے والے اپنے وعدوں سے پھر رہے ہیں۔اب تک 10 لاکھ سے زیادہ لوگ بے روز گار ہوچکے ہیں۔لوگوں کو عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا ۔ہر طرف مایوسی اور پریشانی کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور سپورٹ کیا وہ سب پریشان ہیں۔حکومت اب تک کسی فرد کا احتساب کرسکی نہ کسی سے ایک روپیہ واپس لے سکی۔حکومت کی اپنی صفوں میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جن کا احتساب ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں حکومت کب تک خود کو بچا سکے گی۔
سراج الحق