وزیراعظم عمران خان کے کچھ وزیر و مشیر ایسے ہیں جو محض چند دن خاموش رہیں تو سیاسی حالات کی خرابی میں اضافہ نہیں ہوگا۔ گو کہ ایک خبر یہ ہے کہ گزشتہ دنوں عمران خان نے سینیر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صحافی اپنے تبصرے بند کر دیں تو معیشت سنبھل جائے گی۔ عمران خان کی ترجمان خصوصی فردوس عاشق اعوان نے جمعرات کو پھر فرمایا ہے کہ جن کے پاس بیچنے کو کچھ نہیں وہ نواز شریف کی بیماری پر سیاست کر رہے ہیں۔ بی بی! یہ کام تو آپ بڑی دل جمعی سے کر رہی ہیں۔ جب نواز شریف کی طبیعت بگڑ گئی اور ڈاکٹروں کے مشورے پر انہیں اسپتال لے جایا گیا تو محترمہ نے فرمایا کہ دیکھو یہ بارات جا رہی ہے، نواز شریف بالکل ہشاش بشاش ہیں۔ انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ہریسہ اور نہاری کھانے سے خون گاڑھا ہو گیا ہے۔ جمعرات کو جب ایک بار پھر نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 6 ہزار کی سطح پر آگئے تھے، تب بھی فرمایا کہ مجھے معلوم ہے خون کیسے گاڑھا ہوتا ہے، ان کا ٹفن دیکھ لیں، مرغن غذائیں کھا رہے ہیں۔ فردوس عاشق نے یقیناً ٹفن کے لوازمات پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرہ لگوایا ہوگا۔ وہ بتائیں کہ ایک شخص کی بیماری پر سیاست کون کر رہا ہے؟ کیا نواز شریف کو اسپتال میں بھی نہاری کھلائی جارہی ہے۔ جب کہ یہ محض افواہیں ہیں کہ وہ نہاری، پائے شوق سے کھاتے ہیں۔ فردوس عاشق اعوان جانے کیسی ڈاکٹر ہیں جو فرماتی ہیں کہ خون پتلا کرنے والی دوائوں سے پلیٹ لیٹس کم ہو جاتے ہیں۔ طبی حلقوں میں اس ’انکشاف‘ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ لیکن جسے عمران چاہے وہی فردوس کہلائے۔