امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہر پارٹی کا حق ہے کہ وہ احتجاج کریں،حکومت اس میں رکاوٹ نہ ڈالیں۔
نوشہرہ میں پریس کانفرنس اور اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئےسینٹرسراج الحق نے کہاہے کہ عمران خان نے خود 126 دن دھرنا دیاتھا اب یہ ہر پارٹی کا حق ہے کہ وہ احتجاج کریں حکومت رکاوٹ نہ ڈالیں،اسلام آباد اس وقت ایک کنٹینر سٹی میں تبدیل ہوگیا ہے اور قوم کے ٹیکس کے پیسہ کنٹینر اٹھانے اور لگانے میں خرچ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت طاقت کے ذریعے احتجاجی مارچ کا راستہ نہ روکے اور آئینی حق کے مطابق اپوزیشن جماعتوںکو احتجاج کرنے دیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ پورے ملک کو کنٹینر سے بلاک کرنے کا نوٹس لیں ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت اب تک اپنے کسی وعدے کو بھی پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی جس کی و جہ سے عوام کے اندر ایک بے چینی اور مایوسی پائی جارہی ہے،حکومت نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے جس منشور کا اعلان کیا تھا،آئی ایم ایف کے پاس جانے کے اعلان نے اس کی نفی کردی ہے،نوجوان بے روزگار ہورہے ہیں اور حکومت روزگار سکیم کے ذریعے نوجوانوں کے ہاتھوںمیں سود کی ہتھکڑیاں پہنارہے ہیں ۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ معیشت کی بدحالی کی اصل وجہ ہی ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے بھاری شرح سود پر لیے قرضے ہیں جن کے سود کی ادائیگی کے لیے بھی قرضے لینے پڑتے ہیں،انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طور پر بجلی اور آٹا کے قیمتوں میں اضافہ واپس لیں،حکومتی وزراءصرف دھمکیاں دے رہے ہیں اور ترقی و خوشحالی کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں،پی ٹی آئی کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے خود شرمند ہ ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ترقی کا پہیہ رک گیا ہے اور پشاور شہر تو موہنجوداڑو کے کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا ہے،بی آر ٹی پشاور کے عوام کے لیے ایک ڈراﺅنہ خواب بن چکاہے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت مصنوعی اکسیجن پر چل رہا ہے اور اپنے پاﺅں پر چلنے کے قابل بھی نہ بن سکا۔ سراج الحق نے کہاکہ ملک میں تمام مسائل کا واحد حل اسلامی نظام کا قیام ہے اور جماعت اسلامی اس کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ پاکستان کی بقائ، خوشحالی ، عزت و وقار نظریہ پاکستان میں وابستہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی انتشار کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان کشمیر کاز کو پہنچ رہاہے،اندورنی شور شرابے کی وجہ سے کشمیر کی آواز دب رہی ہے اور کشمیر میں ہندوستان کے سیاست اور قبضہ کو سپورٹ مل رہا ہے ۔