آزادی مارچ عدالتی فیصلے کے خلاف ہوا تو کارروائی ہوگی ، پرویز خٹک

339

اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ ہے کہ احتجاج ہو لیکن عوام کے حقوق متاثر نہ ہوں،آزادی مارچ والے عدالتی فیصلے کے خلاف جائیں گے تو کارروائی ہوگی ۔

حکومتی کمیٹی نے ایم کیو ایم وفدسے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکی۔اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک ، اسد عمر اور وفاقی وزیر خالد مقبول بھی موجودتھے۔

پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےتمام سیاسی پارٹیوں سے رابطے کیےہیں لیکن کسی نے بھی استعفے کی بات نہیں کی،عدالتی فیصلوں کے مطابق اپوزیشن کو احتجاج کا حق ہے،حالات اچھے ہو اور ماحول بہتر ہو تو کھانا بھی دینگے۔ان کو آفر ہے کے جلوسوں کو نہیں روکا جائے گا۔اپوزیشن عدالتی فیصلوں کے خلاف گئی تو حکومت اپنا کام کرے گی،

پرویزخٹک نے کہا کہ ہم نے دھرنا انتخابی دھاندلیوں پر دیا تھا،ہم اپنے مطالبات کیلیے پارلیمنٹ،الیکشن کمیشن ہرفورم پرگئےلیکن تمام دروازے بندتھے،مولانافضل الرحمن اور پی ٹی آئی کے دھرنے میں بہت فرق ہے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے وزیراعظم کے استعفے پر بات نہیں ہوسکتی ،انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ کل رہبر کمیٹی سے ملاقات ہورہی ہے ، مسئلہ حل ہوجائے گا۔

اسد عمرنے کہا کہ ہم آزادی مارچ کی میزبانی کیلیے تیار ہیں ،میزبانی ان کی کریں گے جو آئین کے مطابق چلیں گے ،اسلام آباد کی تین سیٹیں تحریک انصاف کے پاس ہیں،ہم نے اپنے دھرنےکےدوران عدالت کے کسی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی۔

وفاقی وزیر خالد مقبول کاکہناتھا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے ہم نے حکومت کو کہا ہے کہ کسی کو اس کے جمہوری حق سے محروم نہ کریں،احتجاج کرنے والے اس بات کا خیال رکھیں کہ احتجاج سےعام لوگوں کوتکلیف نہ ہو،ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ معاملات مذاکرات سے حل کیے جائے،احتجاج قانون اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کیاجائے،احتجاجی مارچ اور دھرنامولانا فضل الرحمن کا جمہوری حق ہےہم اس کا احترام کرتے ہیں۔